Wednesday 6 February 2013


عجوہ جنت کی کھجور ہے:

”عن ابی ہریرہ قال: قال رسول اللّٰہ ا العجوة من الجنة وما فیہا شفاء من السم والکماة من المن وماء ہا شفاء للعین“ ۔

ترجمہ:․․․
”حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : عجوہ جنت کی کھجور ہے اور اس میں زہر سے شفاء ہے اور کمأة (کھنبی) من (کی ایک قسم) اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے“۔

تشریح:

”عجوہ جنت کی کھجور ہے“ کا مطلب یا تو یہ ہے کہ عجوہ کی اصل جنت سے آئی ہے‘ یا یہ کہ جنت میں جو کھجور ہوگی وہ عجوہ ہے اور یا یہ کہ عجوہ ایسی سود مند اور راحت بخش کھجور ہے گویا وہ جنت کا میوہ ہے‘ زیادہ صحیح مطلب پہلا ہی ہے۔

عجوہ جنت کا میوہ ہے:

ایک روایت میں ہے کہ ”العجوة من فاکہة الجنة“ یعنی عجوہ جنت کا میوہ ہے‘
ان روایات میں عجوہ کی برکت اور اس کی منفعت میں مبالغہ مقصود ہے کہ عجوہ جنت کا میوہ ہے اور جنت کا کھا نا تعب وتکلیف کو دور کرتا ہے۔
علامہ ابن قیم جوزی اسی حدیث کو نقل فرما کر تحریر فرماتے ہیں: بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس عجوہ سے مراد مدینہ منورہ کی عجوہ کھجوریں ہیں جو وہاں کی کھجور کی ایک عمدہ قسم ہے‘ حجازی کھجوروں میں سب سے عمدہ اور مفید ترین کھجور ہے‘ یہ کھجور کی اعلیٰ قسم ہے‘ انتہائی لذیذ اور مزیدار ہوتی ہے‘ جسم اور قوت کے لئے موزوں ہے‘ تمام کھجوروں سے زیادہ رس دار لذیذ اور عمدہ ہوتی ہے۔
زمین پر تین چیزیں جنت کی ہیں:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے:

”لیس من الجنة فی الارض شئی الا ثلاثة اشیاء: غرس العجوة‘ والحجر‘ واواق تنزل فی الفرات کل یوم برکة من الجنة“۔

ترجمہ:․․․ 
”زمین پر جنت کی چیزوں میں سے تین چیزوں کے علاوہ کچھ نہیں:
۱:․․․عجوہ کھجور کا پودا (درخت)
۲:․․․ حجر اسود‘
۳:․․․ اور وہ برکت کی مقدار کثیر جو روزانہ جنت سے دریائے فرات پر اترتی ہے“۔

عجوہ جنت کا میوہ ہے‘ اس کے متعلق مختلف روایتیں ہیں‘ ایک روایت میں ”العجوة من فاکہة الجنة“
عجوہ جنت کا میوہ ہے‘
ایک روایت میں ہے:
”العجوة والصخرة والشجرة من الجنة اور (بیت المقدس کا) پتھر (چٹان) اور (بیعت رضوان والا) درخت جنت سے ہیں۔
علامہ عبد الرؤف مناوی اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:

”یہ عجوہ شکل وصورت ونام میں جنت کے عجوہ کے مشابہ ہے‘ لذت اور مزہ میں مشابہ نہیں‘ اس لئے کہ جنت کا کھانا دنیوی طعام کے مشابہ نہیں“۔

عجوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب تھی:

”عن ابن عباس کان احب التمر الی رسول اللّٰہ ا العجوة“۔
حضرت عبد اللہ ابن عباس فرماتے ہیں کہ تمر کی تمام قسموں میں محبوب ترین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک عجوہ تھی“۔



0 comments:

Post a Comment