قرآت کا بیان
١٠. افضل یہ ہے کہ ہر رکعت میں پوری سورة پڑھے
١١. دو رکعتوں میں ایک ہی سورة کو آخر سے پڑھنا یا دو سورتوں کے آخر کا حصہ پڑھنا یا پہلی رکعت میں کسی دوسری سورة کے شروع یا درمیان یا آخر کا پڑھنا یا دوسری رکعت میں کوئی چھوٹی سورة پڑھنا مثلاً پہلی رکعت میں امن الرسول کا رکوع پڑھے اور دوسری میں سورة اخلاص پڑھے تو ان سب سورتوں میں کوئی کراہت نہیں ہے لیکن اولیٰ یہ ہے کہ بلا ضرورت ایسا نہ کرے
١٢. ایک رکعت میں ایسی دو سورتوں کا پڑھنا جن کے درمیان ایک یا کئی سورتوں کا فاصلہ ہو مکروہ ہے اگر فاصلہ نہ ہو تو مکروہ نہیں لیکن فرضوں میں ایسا نہ کرنا اولیٰ ہے
١٣. اگر دونوں رکعتوں میں دو سورتیں پڑھے یعنی ہر رکعت میں ایک ایک سورة پڑھے اور ان دو سورتوں میں ایک بڑی سورة ( یعنی چھ آیتوں سے زیادہ والی) یا دو چھوٹی سورتوں کا فاصلہ ہو تو مکروہ نہیں اور اگر ایک چھوٹی سورة کا فاصلہ ہے تو مکروہ ہے اور اسی طرح اگر پہلی رکعت میں ایک سورة میں سے ایک جگہ سے پڑھے اور دوسری رکعت میں اُسی سورة کو دوسری جگہ سے پڑھے تو اگر ان دونوں جگہوں کے درمیان میں دو آیتوں یا زیادہ کا فاصلہ ہو تو مکروہ نہیں لیکن یہ بھی خلاف اولیٰ ہے اور اگر ایک آیت کا فاصلہ ہو تو مکروہ ہے اور اگر ایک ہی رکعت میں ایسا کیا تو خواہ فاصلہ کم ہو یا زیادہ ہر حال میں مکروہ ہے اگر سہواً ایسا ہو جائے تو قرآت کی حالت میں یاد آنے پر لوٹے اور چھوٹی ہوئی آیتوں کو پڑھ کر ترتیب صحیح کر لے
١٤. قرآن مجید کو الٹا پڑھنا یعنی ایک رکعت میں ایک سورة کا پڑھنا اور دوسری رکعت میں اُس سے پہلے کی کوئی سورت پڑھنا مثلاً پہلی رکعت میں سورة اخلاص اور دوسری میں تبت یدا یا النصر یا الکوثر وغیرہ پڑھنا مکروہ ہے، اسی طرح اگر ایک رکعت میں ایک آیت پڑھی اور دوسری رکعت میں یا اسی رکعت میں اس سے اوپر کی آیت پڑھی تب بھی مکروہ ہے، نماز کے باہر بھی اس طرح پڑھنا مکروہ ہے لیکن اگر بھولے سے ہو جائے تو مکروہ نہیں بلکہ اب نماز میں شروع کر دینے کے بعد اس سورة کا چھوڑ دینا مکروہ ہے اور خواہ بھول کر ایسا ہوا ہو یا جان بوجھ کر ہو اس پر سجدہ سہو نہیں ہے کیونکہ یہ تلاوت کے واجبات میں سے ہے نماز کے واجبات میں سے نہیں لیکن جان بوجھ کر ایسا کرنے والے کے لئے سخت وعید آئی ہے ( بچوں کو یاد کی آسانی کے لئے آخری سیپارہ اخیر کی طرف سے الٹا پڑھاتے ہیں یہ ضرورت کی وجہ سے جائز ہے)
١٥. نماز میں جو سورة شروع کر دی اس کو بلا وجہ چھوڑ کر دوسری شروع کرنا مکروہ ہے
١٦. جو سورة پہلی رکعت میں پڑھی ہے وہی سورة دوسری رکعت میں پڑھ لی تو کچھ حرج نہیں لیکن بلا ضرورت ایسا کرنا بہتر نہیں ہے، یعنی خلاف اولیٰ و مکروہ تنزیہی ہے
١٧. ایک سورة یا ایک آیت کو ایک رکعت میں بار بار پڑھنا فرض نماز میں مکروہ ہے جبکہ اختیار سے ہو حالتِ عذر یا نسیان میں مکروہ نہیں ( کراہت کی تفصیل فرض نمازوں کے لئے ہے نفلوں اور سنتوں میں ان کراہتوں میں سے کوئی صورت مکروہ نہیں ہے)
0 comments:
Post a Comment