اذان و اقامت کے سُنن و مستحبات و مکروہات
١٠. تثویب متاخرین کے نزدیک مغرب کے سوا ہر نماز میں بہتر
ہے اور تثویب اس کو کہتے ہیں کہ موذن اذان اور اقامت کے درمیان پھر اعلان
کرے، ہر شہر کی تثویب وہاں کے رواج کے مطابق ہوتی ہے جس سے
لوگ سمجھ جائیں کہ جماعت تیار ہے مثلاً الصَّلوۃ
الصَّلوۃ کہنا، یا قَامَت قَامَت کہنا، یا الصَّلوkُ رَحِمَکمُ اللّٰہ
کہنا، یا اس مفہوم کے الفاظ اپنی زبان میں کہنا مثلاً اردو میں کہے"
جماعت تیار ہے"وغیرہ، بہتر یہ ہے کو اذان و اقامت کا کوئی
کلمہ تثویب میں استعمال نہ کیا جائے اُن کے علاوہ کوئی اور کلمات ہوں
١١. اذان اور اقامت کے درمیان ایسی دو چار رکعات کی مقدار فصل کرنا مستحب ہے جن کی ہر رکعت میں دس آیتیں پڑھ سکے یعنی اتنی دیر ٹھر کر تکبیر و اقامت کہی جائے کہ جو لوگ کھانے پینے میں مشغول ہوں یا پیشاب پاخانہ کر رہے ہوں تو فارغ ہو کر نماز میں شریک ہو سکیں اور مستحب وقت کا خیال رکھتے ہوئے ہمیشہ آنے والی نمازیوں کا انتظار کرے، اذان و اقامت کو ملانا یعنی ان میں فصل نہ کرنا بالاتفاق مکروہ ہے- مغرب کی اذان اور اقامت میں بھی فصل ضروری ہے اور اس کی مقدار امام ابوحنیفہ کے نزدیک جتنی دیر میں تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت پڑھ سکے اتنی دیر چپکے کھڑے رہنا مستحب ہے، پھر اقامت کہے اور صاحبین کے نزدیک دونوں خطبوں میں بیٹھنے کی مقدار بیٹھ جائے اور یہ اختلاف صرف اتنی بات میں ہے کہ کھڑا رہنا افضل ہے یا بیٹھنا پس امام ابوحنیفہ کے نزدیک کھڑا رہنا افضل ہے اور بیٹھنا جائز اور صاحبیں کے نزدیک بیٹھنا افضل ہے اور کھڑا رہنا جائز ہے
١١. اذان اور اقامت کے درمیان ایسی دو چار رکعات کی مقدار فصل کرنا مستحب ہے جن کی ہر رکعت میں دس آیتیں پڑھ سکے یعنی اتنی دیر ٹھر کر تکبیر و اقامت کہی جائے کہ جو لوگ کھانے پینے میں مشغول ہوں یا پیشاب پاخانہ کر رہے ہوں تو فارغ ہو کر نماز میں شریک ہو سکیں اور مستحب وقت کا خیال رکھتے ہوئے ہمیشہ آنے والی نمازیوں کا انتظار کرے، اذان و اقامت کو ملانا یعنی ان میں فصل نہ کرنا بالاتفاق مکروہ ہے- مغرب کی اذان اور اقامت میں بھی فصل ضروری ہے اور اس کی مقدار امام ابوحنیفہ کے نزدیک جتنی دیر میں تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت پڑھ سکے اتنی دیر چپکے کھڑے رہنا مستحب ہے، پھر اقامت کہے اور صاحبین کے نزدیک دونوں خطبوں میں بیٹھنے کی مقدار بیٹھ جائے اور یہ اختلاف صرف اتنی بات میں ہے کہ کھڑا رہنا افضل ہے یا بیٹھنا پس امام ابوحنیفہ کے نزدیک کھڑا رہنا افضل ہے اور بیٹھنا جائز اور صاحبیں کے نزدیک بیٹھنا افضل ہے اور کھڑا رہنا جائز ہے
0 comments:
Post a Comment