سلطنت کی قیمت
ایک بزرگ نے اپنے عہد کے بادشاہ
سے ایک دن پو چھا کہ اگر تم اتفاقاً شکار کے لیے کہیں جاﺅ اور راستہ بھو ل
کر تن تنہا رہ جا ﺅ اور اس وقت تمہیں شدت سے پیاس لگے ۔حتیٰ کہ اس کے باعث
تمہیں یوں محسوس ہو کہ اب شا ید جان ہی نکل جائے گی اور اسی مشکل وقت میں
کوئی شخص تمہارے پاس ایک پیالہ پانی لائے اور یہ مطالبہ کر ے کہ اگر آدھی
سلطنت اس کے نام کر دی جائے تو تمہیں پانی کا پیالہ ملے گا ۔ تو کیا تم
آدھی سلطنت دے کر وہ پانی کا پیالہ خرید لو گے یا نہیں ؟
بادشاہ نے کہا کیوں نہیں ۔ میں ضرور خرید لوں گا ۔ بزرگ نے پھر کہا اگر اتفا ق سے تمہارا پیشاب بند ہو جائے اور اس مشکل سے نجا ت کی کوئی صورت بھی نظر نہ آئے۔ ایسے میں ایک شخص آئے اور کہے کہ اپنی آدھی سلطنت مجھے دیدو تو میں تمہیں صحت یاب کر دو ں گا اس صورت میں کیا تم اپنی باقی آدھی سلطنت بھی اسے دے دو گے؟؟
بادشا ہ نے کہا بالکل میں بقیہ نصف سلطنت بھی اس کو دے دو ں گا-----
بزرگ یہ جواب سن کر مسکرائے اور فرمایا ۔ بادشا ہ سلامت آپ کی سلطنت کی یہ قیمت ہے ....ایک پیالہ پانی پینا اور نکلنا...لیکن آپ اس سلطنت کی محبت میں اس قدر غر ق ہیں کہ یا دِالہٰی سے محروم ہو گئے---
بادشاہ نے کہا کیوں نہیں ۔ میں ضرور خرید لوں گا ۔ بزرگ نے پھر کہا اگر اتفا ق سے تمہارا پیشاب بند ہو جائے اور اس مشکل سے نجا ت کی کوئی صورت بھی نظر نہ آئے۔ ایسے میں ایک شخص آئے اور کہے کہ اپنی آدھی سلطنت مجھے دیدو تو میں تمہیں صحت یاب کر دو ں گا اس صورت میں کیا تم اپنی باقی آدھی سلطنت بھی اسے دے دو گے؟؟
بادشا ہ نے کہا بالکل میں بقیہ نصف سلطنت بھی اس کو دے دو ں گا-----
بزرگ یہ جواب سن کر مسکرائے اور فرمایا ۔ بادشا ہ سلامت آپ کی سلطنت کی یہ قیمت ہے ....ایک پیالہ پانی پینا اور نکلنا...لیکن آپ اس سلطنت کی محبت میں اس قدر غر ق ہیں کہ یا دِالہٰی سے محروم ہو گئے---
0 comments:
Post a Comment