مغرب سے آفتاب کا طلوع ہونا
روزانہ آفتاب بارگاہِ الٰہی میں سجدہ کرکے اذن طلوع چاہتا ہے تب طلوع
ہوتا ہے ۔ قربِ قیامت جب آفتاب حسبِ معمول طلوع کی اجازت چاہے گا اجازت نہ
ملے گی اور حکم ہوگا کہ واپس جا! وہ واپس ہو جائے گا اور اس کے بعد ماہِ ذی
الحجہ میں یومِ نحرکے بعد رات اس قدر لمبی ہو جائے گی کہ بچے چلا اٹھیں
گے۔ مسافر تنگدل اور مویشی چراگاہ کے لیے بیقرار ہوں گے، یہاں تک کہ لوگ
بے چینی کی وجہ سے ناؒلہ و زاری کریں گے اور توبہ توبہ پکاریں گے۔
آخرتین
چار رات کی مقدار دراز ہونے کے بعد اضطراب کی حالت میں آفتاب مغرب سے چاند
گرہن کی مانند تھوڑی روشنی کے ساتھ نکلے گا اور نصف آسمان تک آکر لوٹ آئے
گا۔ اور جانب مغرب غروب کرے گا۔
اس کے بعد بدستورِ سابق مشرق سے طلوع کیا
کرے گا۔ اس نشانی کے ظاہر ہوتے ہی توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا۔ کافر
اپنے کفر سے یا گناہگار اپنے گناہوں سے توبہ کرنا چاہے گا تو بہ قبول نہ
ہوگی اور اس وقت کسی کا اسلام لانا معتبر نہ ہوگا۔
0 comments:
Post a Comment