دابتہ الارض کا ظہور
دابتہ الارض عجیب شکل کا ایک جانور ہوگا جو کہ کوہِ صفا سے برآمد ہو کر
تمام شہروں میں بہت جلد پھرے گا اور ایسی تیز ی سے دورہ کرے گا کہ کوئی
بھاگنے والا اس سے نہ بچ سکے گا۔ فصاحت کے ساتھ کلام کرے گا۔ اور بزیبانِ
فصیح کہے گا ۔ ھٰذ ا مومن وھٰذ ا کافر یہ مومن ہے اور یہ کافر ہے۔ اس کے
ایک ہاتھ میں موسیٰ علیہ السلام کا عصا اور دوسرے میں سلیمان علیہ السلام
کی انگشتری ہو گی۔ عصا سے ہر مسلمان کی پیشانی پر ایک نورانی خط کھینچے گا
جس سے سیاہ چہرہ نورانی ہو جائے گا اور انگشتری سے ہر کافر کی پیشانی پر
سیاہ مہر لگائے گا جس سے اس کا چہرہ بے رونق ہو جائے گا۔ اس وقت تمام
مسلمان و کافر علانیہ ظاہر ہوں گے۔ یہ علامت کبھی نہ بدلے گی۔ جو کافر ہے
ہر گز ایمان نہ لائے گا اور جو مسلمان ہے ہمیشہ ایمان پر قائم رہے گا۔
آفتاب کے مغرب سے طلوع ہونے کے دوسرے روز لوگ اسی چرچا میں ہوں گے کہ کوہِ صفا زلزلہ سے پھٹ جائے گا اور یہ جانور نکلے گا۔ پہلے یمن میں پھر نجد میں ظاہر ہو کر غائب ہو جائے گا اور تیسری بارمکہ معظمہ میں ظاہر ہوگا۔
آفتاب کے مغرب سے طلوع ہونے کے دوسرے روز لوگ اسی چرچا میں ہوں گے کہ کوہِ صفا زلزلہ سے پھٹ جائے گا اور یہ جانور نکلے گا۔ پہلے یمن میں پھر نجد میں ظاہر ہو کر غائب ہو جائے گا اور تیسری بارمکہ معظمہ میں ظاہر ہوگا۔
0 comments:
Post a Comment