Thursday, 14 February 2013

To Discussing The Fate Affairs...

Posted by Unknown on 02:46 with No comments
کسی برائی کے متعلق یہ کہنا کہ تقدیر میں لکھی تھی، کیسا ہے؟
برا کام کرکے تقدیر کی طرف نسبت کرنا اور مشیت الٰہی کے حوالہ کرنا بہت بری بات ہے بلکہ حکم یہ ہے کہ جو اچھا کام کرے اسے من جانب اللہ کہے اور جو برائی سر زد ہو اس کو شامتِ نفس تصور کرے۔  

تقدیری امور میں بحث کرنا کیسا ہے؟ 
تقدیری امور یعنی قضاء وقدر کے مسائل عام عقلوں میں نہیں آسکتے۔ ان میں زیادہ تر غور و فکر کرنا یا انھیں کسی مجلس میں زریعہ بحث بنا لینا ہلاکت و نامرادی کا سبب ہے۔ صدیق و فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہما اس مسئلہ پر بحث کرنے سے منع فرما گئے۔ ماؤشما کس گنتی میں ہیں۔ عقیدئہ اہل سنت بس یہی ہے کہ انسان نہ پتھر کی طرح مجبور محض ہے، نہ خود مختار بلکہ ان دونوں کے بیچ میں ایک حالت ہے۔ تقدیر ایک گہرے سمندر کی مانند ہے۔ جس کی تہہ تک کسی کی رسائی نہیں ۔ یہ ایک تاریک راستہ ہے جس سے گزرنے کی کوئی راہ نہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا ایک راز ہے جس پر انسان کی عقل کو دسترس نہیں۔

0 comments:

Post a Comment