کيوں تُو اچھا لگتا ہے، وقت ملا تو سوچيں گے
تجھ ميں کيا کيا ديکھا ہے، وقت ملا تو سوچيں گے
سارا شہر شناسائی کا دعويدار تو ہے ليکن
کون ہمارا اپنا ہے، وقت ملا تو سوچيں گے
ہم نے اُس کو لکھا تھا، کچھ ملنے کی تدبير کرو
اُس نے لکھ کر بھيجا ہے، وقت ملا تو سوچيں گے
موسم، خوشبو، باد ِصبا، چاند، شفق اور تاروں ميں
کون تمہارے جيسا ہے، وقت ملا تو سوچيں گے
0 comments:
Post a Comment