اعمال نامہ کیا ہے؟
اللہ تعالیٰ نے انسان کے اعمال کی نگہداشت کے لیے کچھ فرشتے مقرر کیے ہیں
جن کو کراماً کاتیبن کہتے ہیں، وہ بنی آدم کی نیکی اور بدی لکھتے رہتے
ہیں۔ ہر آدمی کے ساتھ دو فرشتے ہیں، ایک دائیں ایک بائیں ۔ نیکیاں داہنی طرف
کا فرشتہ لکھتا ہے اور بدیاں بائیں طرف کا۔ اسی صحیفے یا نوشتے کو اعمال
نامہ کہا جاتا ہے۔ اسے یوں سمجھ لو کہ ہمارے اچھے برے تمام اعمال کے مکمل
ریکارڈ کا نام اعمال نامہ ہے۔
قیامت کے دن ہر شخص کا نامہ اعمال اسے دیا
جائے گا۔ نیکوں کے داہنے ہاتھ میں اور بدوں کے بائیں ہاتھ میں اور کافر کا
سینہ توڑ کر اس کا بایاں ہاتھ اس سے پشت نکال کر پیٹھ کے پیچھے دیا جائے گا
کہ خود پڑھ کر فیصلہ کرلے کہ جو کام عمر بھر میں نے کئے تھے ۔ کوئی رہا تو
نہیں یا زیادہ تو نہیں لکھا گیا۔ ہر آدمی اس وقت یقین کرے گا کہ ذرہ ذرہ
بلاِ کم و کاست اس میں موجود ہے۔ اس میں اپنے گناہوں کی فہرست پڑھ کر مجرم
خوف کھائیں گے کہ دیکھئے آج کیسی سزا ملتی ہے اور کافر کا تو خوف کے مارے
برا حال ہوگا۔ پھر میزان پر لوگوں کے نیک و بد اعمال تولے جائیں گے۔
0 comments:
Post a Comment