درود شریف کی جگہ صلعم لکھنا
نامِ اقدس لکھتے تو درود شریف یعنی صلی اللہ علیہ وسلم یا ایسا ہی کوئی
صیغۂ درود ضرور لکھے کہ بعض علماء کے نزدیک اس وقت درود شریف لکھنا واجب
ہے۔
(درمختار ، ردالمحتار)
درود شریف کی جگہ صلعم یا ؐ اور علیہ السلام کی بجائے عم یا ؑ لکھنا ناجائز و حرام ہے ، یہ بلا عوام تو عوام، اس صدی کے بڑے بڑوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ ایک ذرہ سیاہی یا ایک انگل کاغذ یا ایک سیکنڈ وقت بچانے کے لیے کیسی کیسی عظیم برکتوں سے دور پڑتے اور محرومی و بے نصیبی کا شکار ہوتے ہیں۔
درود شریف کی جگہ صلعم یا ؐ اور علیہ السلام کی بجائے عم یا ؑ لکھنا ناجائز و حرام ہے ، یہ بلا عوام تو عوام، اس صدی کے بڑے بڑوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ ایک ذرہ سیاہی یا ایک انگل کاغذ یا ایک سیکنڈ وقت بچانے کے لیے کیسی کیسی عظیم برکتوں سے دور پڑتے اور محرومی و بے نصیبی کا شکار ہوتے ہیں۔
امام جلال الدین سیوطی فرماتے ہیں، پہلا وہ شخص
جس نے ایسا اختصار کیا اس کا ہاتھ کاٹا گیا اسی طرح قدس سرہ یا رحمۃ اللہ
تعالیٰ علیہ کی جگہ یاق یا ر ح لکھنا حماقت ، حرمان برکت اور سخت محروم ہے۔
ایسی حرکتوں سے احتراز کرنا چاہیے
(افاداتِ رضویہ)
0 comments:
Post a Comment