یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کو
پسند کرتی ہوں
حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ
عنہ کی بیوی جناب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئیں اور
عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کو
پسند کرتی ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں جانتا ہوں تم
میرے ساتھ نماز پڑھنے کو پسند کرتی ہو حالانکہ تمہارا اپنے کمرہ میں نماز
پڑھنا تمہارے حجرہ میں نماز پڑھنے سے بہترہے اور تمہارا اپنے حجرہ میں نماز
پڑھنا بہتر ہے تمہارے گھر میں نماز پڑھنے
سے اور تمہارا اپنے گھر میں نماز پڑھنا بہتر ہے تمہاری قوم کی مسجد(محلہ
کی مسجد) سے اور تمہارا اپنی قوم کی مسجد میں نماز پڑھنا بہتر ہے میری مسجد
میں نماز پڑھنے سے
راوی کہتا ہے کہ پھر اس خاتون نے خواہش کی تو اس کیلئے گھر کے انتہائی اندھیرے کونے میں مسجد(کی جگہ) بنائی گئی اور وہ اس میں نماز پڑھتی رہی حتیٰ کہ وہ اللہ تعالیٰ سے جا ملی(یعنی فوت ہو گئی)(احمد،ابن خزیمہ،ابن حبان)
حضرت ابو عمر و شیبانی رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ آپ عورتوں کو جمعہ کے دن مسجد سے نکال رہے تھے اور فرما رہے تھے تم اپنے گھروں کی طرف چلی جاﺅ (تمہاری نماز کیلئے) تمہارے گھر بہتر ہیں۔(طبرانی)
راوی کہتا ہے کہ پھر اس خاتون نے خواہش کی تو اس کیلئے گھر کے انتہائی اندھیرے کونے میں مسجد(کی جگہ) بنائی گئی اور وہ اس میں نماز پڑھتی رہی حتیٰ کہ وہ اللہ تعالیٰ سے جا ملی(یعنی فوت ہو گئی)(احمد،ابن خزیمہ،ابن حبان)
حضرت ابو عمر و شیبانی رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ آپ عورتوں کو جمعہ کے دن مسجد سے نکال رہے تھے اور فرما رہے تھے تم اپنے گھروں کی طرف چلی جاﺅ (تمہاری نماز کیلئے) تمہارے گھر بہتر ہیں۔(طبرانی)
0 comments:
Post a Comment