اور پھر یہ ہوا
قیدِ دنیا سے جب میں نکلنے لگا
بندگی کا سفر جب میں طے کر چکا
میں نے دھیرے سے یہ ساتھیوں سے کہا
’’میں شہید اب ہوا ‘‘
پھر گواہی کا کلمہ زباں پر مری
لمحۂ واپسیں خود رواں ہو گیا
اک ستارہ تھا میں
کہکشاں ہو گیا
حب یزداں کا اک استعارہ تھا میں - - - - داستاں ہو گیا
اک ستارہ تھا میں - - - - - - - - - - - - - - - - کہکشاں ہو گیا
قیدِ دنیا سے جب میں نکلنے لگا
بندگی کا سفر جب میں طے کر چکا
میں نے دھیرے سے یہ ساتھیوں سے کہا
’’میں شہید اب ہوا ‘‘
پھر گواہی کا کلمہ زباں پر مری
لمحۂ واپسیں خود رواں ہو گیا
اک ستارہ تھا میں
کہکشاں ہو گیا
حب یزداں کا اک استعارہ تھا میں - - - - داستاں ہو گیا
اک ستارہ تھا میں - - - - - - - - - - - - - - - - کہکشاں ہو گیا
0 comments:
Post a Comment