پاکستان کی طویل فاصلاتی بین الاقوامی (ایل ڈی آئی) انڈسٹری قانونی
روایات کے مطابق آنے والے ٹریفک کے لیے موجودہ انٹرنیشنل کلیئرنگ ہاؤس (آئی
سی ایچ) کے ساتھ کام جاری رکھے گی ، یہ بات ای میل کے ذریعے بھیجےگئے ایک
بیان میں کہی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف سی سی نے اپنی حالیہ مفاہمتی رائے اور حکم
میں امریکہ میں مقیم کیریئرز کو پاکستانی ایل ڈی آئیز کو رقوم کی ادائیگی
معطل کرنے کو کہا تھا، اس حقیقت کے باوجود کہ باہمی طور پر منسلک امریکی
کیریئرز نے موجودہ منظور شدہ انتظامی نرخوں (ASR) پر رضامندی ظاہر کی تھی
اور قابل پابندی اثرات پر معاہدہ کیا تھا۔
ایل ڈی آئی آپریٹرز نے مزید کہا کہ پاکستان ایف سی سی کے دائرۂ اختیار
میں نہیں ہے۔ پاکستان کے لائسنس یافتہ ٹیلی کام آپریٹرز حکومت پاکستان اور
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے احکامات اور پالیسی پر عمل پیرا ہونے
کے پابند ہیں۔
اس حقیقت کو سمجھے بغیر کہ ایف سی سی کا حکم پاکستانی آپریٹرز کے لیے
نہیں ہے، پاکستانی ایل ڈی آئی آپریٹرز کا کہنا ہےکہ پاکستان کی جغرافیائی
سرحدوں سے باہر دیا جانے والا کوئی بھی حکم کوئی قانونی و مادی حیثیت نہیں
رکھتا اور پاکستان میں لائسنس یافتہ آپریٹرز کے ساتھ ٹیلی کام کاروبار کرنے
کے لیے قابل بھروسہ نہیں۔
پاکستان ایل ڈی آئی آپریٹرز نے غیر ملکی آپریٹرز کو دھمکی دی کہ پاکستان
کے موجودہ ٹیلی کام نظام کو تسلیم نہ کرنے والا کوئی بھی ادارہ جو 8.8
امریکی سینٹ فی منٹ کے حکم نامے کو نہیں مانتا متعلقہ معاہدے کے خلاف تصور
ہوگا اور اس کے ساتھ مناسب برتاؤ کیا جائے گا، جس کا نتیجہ ماضی میں
پاکستانی آپریٹرز کی جانب سے ٹریفک بلاک کرنے کی صورت میں نکلے گا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستانی ایل ڈی آئی آپریٹرز نے وزارت انفارمیشن
ٹیکنالوجی کے احکامات پر آئی سی ایچ کو نافذ کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
آئی سی ایچ کا یہ نفاذ بیرون ملک سے آنے والی کالز میں 400 سے 800 فیصد اضافے کا سبب بنا۔
سی سی پی نے آئی سی ایچ کے نفاذ کو روکنے کی کوشش کی لیکن وزارت آئی ٹی کا کہنا تھا کہ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان حکومتی ادارے میں دخل اندازی نہیں کر سکتا۔
بعدازاں، نفاذ کے بعد، برین ٹیلی کام نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی
جس میں کہا گیا کہ آئی سی ایچ مسابقت کے قوانین پر پورا نہیں اترتا اور سی
سی پی کے کئی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس وقت معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم
پر ایک مرتبہ پھر سی سی پی میں ہے جس کے بعد سی سی پی نے پی ٹی سی ایل اور
دیگر ایل ڈی آئی آپریٹرزکو آئی سی ایچ کے نفاذ کی وضاحت کے لیے اظہار وجوہ کا (شوکاز) نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
0 comments:
Post a Comment