Thursday, 7 March 2013


نوید قمر، وفاقی وزیر دفاع نے قومی اسمبلی یا پارلیمان کے ایوان زیریں کو اس بات کا یقین دلایا ہے کہ حکومت اسمبلیوں کے تحلیل ہونے سے پہلے، یوٹیوب کو پاکستان میں رسائی کے لیے کھول دے گی۔ مثال کے طور پر ایک یا آدھے ہفتے سے کم وقت کے اندر اندر۔۔۔

مسٹر قمر نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے ملک میں ویڈیو شیئرنگ کی ویب سائٹ کو غیر مسدود کرنے پر غور کر رہی ہے جو 17 ستمبر 2012 کو اسلام مخالف ویڈیو کو ویب سائٹ پر شیئر کرنے کی وجہ سے بند کر دی گئی تھی اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔

جناب نوید قمر نے، شازیہ میری، حکمران پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک قانون ساز کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کہ کیا یوٹیوب کو غیر مسدود کرنے کا فیصلے "کچھ دنوں کے اندر اندر لیا جائے گا".

محترمہ میری نے مزید کہا کہ یوٹیوب کو بلاک کرنا حتمی حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال یوٹیوب کو بلاک کیا گیا تھا اور اب تک کافی وقت گزر چکا ہے جس کے بعد حکومت کو ویب سائٹ کو غیر مسدود کرنے پر غور کرنا چاہیئے۔

شازیہ میری نے اصرار کیا ہے کہ وزیر داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو یوٹیوب کو ملک میں غیر مسدود کرنے کا منصوبہ وضع کرنا چاہیئے۔

 یہاں یہ ذکر ضروری ہے کہ پاکستان میں اسلام مخالف مواد کی ناکہ بندی کے لئے حال ہی میں منعقد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور گوگل کے درمیان بات چیتناکام ہو گئی گے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کئی بار کوشش کی ہے کہ پاکستان میں اسلام مخالف مواد کی ناکہ بندی کے لئے گوگل کو قائل کر لے۔ تاہم، یہ عجیب بات ہے کہ گوگل پاکستانی حکومت کی درخواست پر اس طرح کے ویڈیوز بلاک نہیں کر رہا، جبکہ اس نے دیگر ممالک میں ایسا کیا ہے۔

0 comments:

Post a Comment