اللہ کے ڈھیل دینے کی مصلحت
سورة طه آیات۱۲۹ـ۱۳۵
وَ لَوۡ لَا کَلِمَۃٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّکَ لَکَانَ لِزَامًا وَّ اَجَلٌ مُّسَمًّی ﴿۱۲۹﴾ؕ
اور اگر نہ ہوتی ایک بات کہ نکل چکی تیرے ب کی طرف سے تو ضرور ہو جاتی مٹھ بھیڑ اور اگر نہ ہوتا وعدہ مقرر کیا گیا [۱۳۶]
فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾
سو تو سہتا رہ جو وہ کہیں [۱۳۷] اور پڑھتا رہ خوبیاں اپنے رب کی سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے [۱۳۸] اور کچھ گھڑیوں میں رات کی پڑھا کر [۱۳۹] اور دن کی حدوں پر [۱۴۰] شاید تو راضی ہو [۱۴۱]
.
وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡہُمۡ زَہۡرَۃَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۬ۙ لِنَفۡتِنَہُمۡ فِیۡہِ ؕ وَ رِزۡقُ رَبِّکَ خَیۡرٌ وَّ اَبۡقٰی ﴿۱۳۱﴾
اور مت پسار اپنی آنکھیں اُس چیز پر جو فائدہ اٹھانے کو دی ہم نے ان طرح طرح کے لوگوں کو رونق دنیا کی زندگی کی اُنکے جانچے کو اور تیرے رب کی دی ہوئی روزی بہتر ہے اور بہت باقی رہنے والی [۱۴۲]
.
وَ اۡمُرۡ اَہۡلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصۡطَبِرۡ عَلَیۡہَا ؕ لَا نَسۡـَٔلُکَ رِزۡقًا ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُکَ ؕ وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلتَّقۡوٰی ﴿۱۳۲﴾
اور حکم کر اپنے گھر والوں کو نماز کا اور خود بھی قائم رہ اُس پر [۱۴۳] ہم نہیں مانگتے تجھ سے روزی ہم روزی دیتے ہیں تجھ کو اور انجام بھلا ہے پرہیزگاری کا [۱۴۴]
وَ قَالُوۡا لَوۡ لَا یَاۡتِیۡنَا بِاٰیَۃٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اَوَ لَمۡ تَاۡتِہِمۡ بَیِّنَۃُ مَا فِی الصُّحُفِ الۡاُوۡلٰی ﴿۱۳۳﴾
اور لوگ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں لے آتا ہمارے پاس کوئی نشانی اپنے رب سے [۱۴۵] کیا پہنچ نہیں چکی اُنکو نشانی اگلی کتابوں میں کی [۱۴۶]
وَ لَوۡ اَنَّـاۤ اَہۡلَکۡنٰہُمۡ بِعَذَابٍ مِّنۡ قَبۡلِہٖ لَقَالُوۡا رَبَّنَا لَوۡ لَاۤ اَرۡسَلۡتَ اِلَیۡنَا رَسُوۡلًا فَنَتَّبِعَ اٰیٰتِکَ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ نَّذِلَّ وَ نَخۡزٰی ﴿۱۳۴﴾
اور اگر ہم ہلاک کر دیتے اُنکو کسی آفت میں اس سے پہلے تو کہتے اے رب کیوں نہ بھیجا ہم تک کسی کو پیغام دیکر کہ ہم چلتے تیری کتاب پر ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے
قُلۡ کُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوۡا ۚ فَسَتَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَصۡحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِیِّ وَ مَنِ اہۡتَدٰی ﴿۱۳۵﴾٪
تو کہہ ہر کوئی راہ دیکھتا ہے سو تم بھی راہ دیکھو اور آئندہ جان لو گے کون ہیں سیدھی راہ والے اور کس نے راہ پائی [۱۴۷] صدق اللہ العظیم
سورة طه آیات۱۲۹ـ۱۳۵
وَ لَوۡ لَا کَلِمَۃٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّکَ لَکَانَ لِزَامًا وَّ اَجَلٌ مُّسَمًّی ﴿۱۲۹﴾ؕ
اور اگر نہ ہوتی ایک بات کہ نکل چکی تیرے ب کی طرف سے تو ضرور ہو جاتی مٹھ بھیڑ اور اگر نہ ہوتا وعدہ مقرر کیا گیا [۱۳۶]
فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾
سو تو سہتا رہ جو وہ کہیں [۱۳۷] اور پڑھتا رہ خوبیاں اپنے رب کی سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے [۱۳۸] اور کچھ گھڑیوں میں رات کی پڑھا کر [۱۳۹] اور دن کی حدوں پر [۱۴۰] شاید تو راضی ہو [۱۴۱]
.
وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡہُمۡ زَہۡرَۃَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۬ۙ لِنَفۡتِنَہُمۡ فِیۡہِ ؕ وَ رِزۡقُ رَبِّکَ خَیۡرٌ وَّ اَبۡقٰی ﴿۱۳۱﴾
اور مت پسار اپنی آنکھیں اُس چیز پر جو فائدہ اٹھانے کو دی ہم نے ان طرح طرح کے لوگوں کو رونق دنیا کی زندگی کی اُنکے جانچے کو اور تیرے رب کی دی ہوئی روزی بہتر ہے اور بہت باقی رہنے والی [۱۴۲]
.
وَ اۡمُرۡ اَہۡلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصۡطَبِرۡ عَلَیۡہَا ؕ لَا نَسۡـَٔلُکَ رِزۡقًا ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُکَ ؕ وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلتَّقۡوٰی ﴿۱۳۲﴾
اور حکم کر اپنے گھر والوں کو نماز کا اور خود بھی قائم رہ اُس پر [۱۴۳] ہم نہیں مانگتے تجھ سے روزی ہم روزی دیتے ہیں تجھ کو اور انجام بھلا ہے پرہیزگاری کا [۱۴۴]
وَ قَالُوۡا لَوۡ لَا یَاۡتِیۡنَا بِاٰیَۃٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اَوَ لَمۡ تَاۡتِہِمۡ بَیِّنَۃُ مَا فِی الصُّحُفِ الۡاُوۡلٰی ﴿۱۳۳﴾
اور لوگ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں لے آتا ہمارے پاس کوئی نشانی اپنے رب سے [۱۴۵] کیا پہنچ نہیں چکی اُنکو نشانی اگلی کتابوں میں کی [۱۴۶]
وَ لَوۡ اَنَّـاۤ اَہۡلَکۡنٰہُمۡ بِعَذَابٍ مِّنۡ قَبۡلِہٖ لَقَالُوۡا رَبَّنَا لَوۡ لَاۤ اَرۡسَلۡتَ اِلَیۡنَا رَسُوۡلًا فَنَتَّبِعَ اٰیٰتِکَ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ نَّذِلَّ وَ نَخۡزٰی ﴿۱۳۴﴾
اور اگر ہم ہلاک کر دیتے اُنکو کسی آفت میں اس سے پہلے تو کہتے اے رب کیوں نہ بھیجا ہم تک کسی کو پیغام دیکر کہ ہم چلتے تیری کتاب پر ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے
قُلۡ کُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوۡا ۚ فَسَتَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَصۡحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِیِّ وَ مَنِ اہۡتَدٰی ﴿۱۳۵﴾٪
تو کہہ ہر کوئی راہ دیکھتا ہے سو تم بھی راہ دیکھو اور آئندہ جان لو گے کون ہیں سیدھی راہ والے اور کس نے راہ پائی [۱۴۷] صدق اللہ العظیم
0 comments:
Post a Comment