ہرمزان کا قبول اسلام
ایران کا مشہور سپہ سالار
ہرمزان قیدی بنا کر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ کے پاس لایا گیا۔آپ نے
اسے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی جسے اس نے ٹھکرا دیا۔ حضرت عمر فاروق رضی
اللہ عنہہ نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا کیونکہ اس نے اسلام کو بہت نقصان
پہنچایا تھا۔ جب اسکے قتل کی تیاری ہوگئی تو اسنے عمر فاروق رضی اللہ عنہہ
کی طرف دیکھ کر کہا: " میں پیاس سے نڈھال ہوں کیا ایسا ممکن ہے کہ مجھے قتل
کرنے سے پہلے پانی پینے دیا جائے؟"
حکم ہوا کہ اسے پانی پلایا جائے۔ ہرمزان نے پانی کا پیالہ ہاتھ میں لیا اور عمر فاروق رضی اللہ عنہہ سے کہنے لگا : " اس پانی کے پینے تک آپ مجھے قتل نہیں کرینگے"۔
عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا :" جب تک تم پانی نہیں پیو گے تمھیں قتل نہیں کیا جائیگا"۔
اسنے پانی کو فوراَََ گرا کر ضائع کیا اور کہا " امیر المومنین! دیکھئے آپ نے وعدہ کیا ہے اسے پورا کیجئے"۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا کہ " تمھیں قتل کرنے سے رک جاتے ہیں اور تمھارے بارے میں غور و فکر کرینگے"۔ پھر جلاد کو حکم دیا گیا کہ تلوار کو ہٹالو۔ اسنے تلوار ہٹتے ہی " اشھد ان لا الٰہ الااللہ واشھد ان محمد الرسول اللہ" بلند آواز سے پکارا۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا :" تم نے اسلام قبول کیا اچھی بات ہے مگر تم یہ بتاؤ کہ جب تم سے کہا گیا کہ اسلام قبول کرلو تو تم نے اسےاس وقت کیوں نہ قبول کیا"۔ اسنے کہا کہ "مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ اگر میں اسلام قبول کروںگا تو میرے بارے میں کہا جائیگا کہ موت کے ڈر سے اسلام قبول کررہا ہوں"۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا: " اہل فارس کی عقلیں پہاڑوں جیسی ہیں"۔ مطلب یہ کہ یہ بڑے عقلمند ہیں انکی عقلیں عظیم الشان ہیں"۔
حکم ہوا کہ اسے پانی پلایا جائے۔ ہرمزان نے پانی کا پیالہ ہاتھ میں لیا اور عمر فاروق رضی اللہ عنہہ سے کہنے لگا : " اس پانی کے پینے تک آپ مجھے قتل نہیں کرینگے"۔
عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا :" جب تک تم پانی نہیں پیو گے تمھیں قتل نہیں کیا جائیگا"۔
اسنے پانی کو فوراَََ گرا کر ضائع کیا اور کہا " امیر المومنین! دیکھئے آپ نے وعدہ کیا ہے اسے پورا کیجئے"۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا کہ " تمھیں قتل کرنے سے رک جاتے ہیں اور تمھارے بارے میں غور و فکر کرینگے"۔ پھر جلاد کو حکم دیا گیا کہ تلوار کو ہٹالو۔ اسنے تلوار ہٹتے ہی " اشھد ان لا الٰہ الااللہ واشھد ان محمد الرسول اللہ" بلند آواز سے پکارا۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا :" تم نے اسلام قبول کیا اچھی بات ہے مگر تم یہ بتاؤ کہ جب تم سے کہا گیا کہ اسلام قبول کرلو تو تم نے اسےاس وقت کیوں نہ قبول کیا"۔ اسنے کہا کہ "مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ اگر میں اسلام قبول کروںگا تو میرے بارے میں کہا جائیگا کہ موت کے ڈر سے اسلام قبول کررہا ہوں"۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہہ نے فرمایا: " اہل فارس کی عقلیں پہاڑوں جیسی ہیں"۔ مطلب یہ کہ یہ بڑے عقلمند ہیں انکی عقلیں عظیم الشان ہیں"۔
0 comments:
Post a Comment