Monday 11 March 2013

خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکارآتے ہیں

خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکارآتے ہیں 
دیوانے جھوم جاتے ہیں میرے سرکار آتے ہیں

خوشی ہے آمنہؓ کے گھر وہ آئے نور کے پیکر 
جو پیدا ہو کے سجدے میں اپنے سر کو جھکاتے ہیں

دھن بھی نور نور ہے بدن بھی نور نور ہے 
نظر بھی نور نور ہے وہ نورِ حق کہلاتے ہیں

جو دیکھا حسن یوسف کو تو اپنی انگلیاں کاٹیں 
وہ حسنِ مصطفی دیکھیں وہ اپنے سر کو کٹاتے ہیں

فرشتوں کی یہ سنت ہے کہ آقا سے محبت میں 
میناروں اور مکانوں پر جوہم جھنڈے لہراتے ہیں

ذرا جھنڈوں کو لہراؤ ذرا ہاتھوں کو لہراؤخدا کی اب رضا پاؤذرا ہاتھوں کو لہراؤ 
یہی وہ کام ہے جس سے مسلماں جنت پاتے ہیں

مہدمیں چاند کو دیکھا تو نوری نور سے کھیلا 
جہاں انگلی اٹھاتے ہیں وہیں پر چاند کو پاتے ہیں

وہ جھولا نور کا جھولاسراپا نور کا جھولا 
جنہیں نوری جھلاتے ہیں جنہیں نوری سلاتے ہیں

ولادت کی گھڑی آئی بہار اب جھوم کر چھائی 
وہ دیکھو آ گئے آقا دیوانے دھوم مچاتے ہیں

0 comments:

Post a Comment