اکثر لوگ آج کی عورت کی بے
حجابی کا ذمے دار میڈیا اور والدین کو ٹھہراتے ہیں ، بات یہ بھی غلط تو
نہیں مگر یہاں سارا قصور والدین کا بھی نہیں کیونکہ کئی لڑکیاں اپنے والدین
کے گھر میں حجاب اوڑھتی ہیں مگر ان کے نام نہاد ماڈرن شوہر ان کا حجاب
اتروا دیتے ہیں کیونکہ پردے سے ان کو شرم محسوس ہوتی ہے ، پردہ ان کو دور
قدیم کی یادگار دکھائی دیتا ہے
نام نہاد سیکولر سوچ کے مالک ماڈرن لوگ جو پردے کو پرانی اور دقیانوسی شے سمجھتے ہیں ان کو پتا ہونا چاہئے کہ
آج کے نیم عریاں لباس زمانہ قدیم کے اس دور کی یاد دلاتے ہیں جب انسان برہنہ گھوما کرتا تھا
اس کو شعور آیا تو اس نے اپنا جسم ڈھانپا اور پھر اس نے بدرجہ ترقی کے منازل طے کئے !
اور اگر آج کے اس دور میں عریانیت ہی ماڈرن ہونے کی پہچان ہے تو جانوروں سے بڑھ کر کوئی ماڈرن نہیں !
میری بات سے کوئی متفق نہ بھی ہو تو اس سچائی کو جھٹلایا نہیں جا سکتا کہ یہاں عورت کو پردہ کروانے اور بے پردہ کرنے کی سب سے بڑی ذمے داری مرد پر عائد ہوتی ہے ! عورت کی اصلاح کرنی ہے تو مرد کی بھی اصلاح ضروری ہے کہ وہ اپنی ذمے داری قبول کرے !
عورت اگر فتنہ ہے تو اس کو فتنہ بنانے میں مردوں کا بھی برابر کا عمل دخل ہے لہٰذا مرد اپنے آپ کو اس الزام سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے !
مرد گھر کا حکمران ہوتا ہے اس کا کام ہے مرد بنے ، زن مرید نہ بنے ، اپنی بیوی کوپردہ کروائے ، پہلے نرمی سے سمجھائے اور ضرورت پڑے تو سختی بھی برتے ، جس شخص کی بیوی باحجاب ہو گی ، اس کی بیٹی بھی باحجاب ہو گی ان شاء الله !
نام نہاد سیکولر سوچ کے مالک ماڈرن لوگ جو پردے کو پرانی اور دقیانوسی شے سمجھتے ہیں ان کو پتا ہونا چاہئے کہ
آج کے نیم عریاں لباس زمانہ قدیم کے اس دور کی یاد دلاتے ہیں جب انسان برہنہ گھوما کرتا تھا
اس کو شعور آیا تو اس نے اپنا جسم ڈھانپا اور پھر اس نے بدرجہ ترقی کے منازل طے کئے !
اور اگر آج کے اس دور میں عریانیت ہی ماڈرن ہونے کی پہچان ہے تو جانوروں سے بڑھ کر کوئی ماڈرن نہیں !
میری بات سے کوئی متفق نہ بھی ہو تو اس سچائی کو جھٹلایا نہیں جا سکتا کہ یہاں عورت کو پردہ کروانے اور بے پردہ کرنے کی سب سے بڑی ذمے داری مرد پر عائد ہوتی ہے ! عورت کی اصلاح کرنی ہے تو مرد کی بھی اصلاح ضروری ہے کہ وہ اپنی ذمے داری قبول کرے !
عورت اگر فتنہ ہے تو اس کو فتنہ بنانے میں مردوں کا بھی برابر کا عمل دخل ہے لہٰذا مرد اپنے آپ کو اس الزام سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے !
مرد گھر کا حکمران ہوتا ہے اس کا کام ہے مرد بنے ، زن مرید نہ بنے ، اپنی بیوی کوپردہ کروائے ، پہلے نرمی سے سمجھائے اور ضرورت پڑے تو سختی بھی برتے ، جس شخص کی بیوی باحجاب ہو گی ، اس کی بیٹی بھی باحجاب ہو گی ان شاء الله !
0 comments:
Post a Comment