Tuesday, 5 March 2013

There is no place for a woman.

Posted by Unknown on 03:15 with No comments
درحقیقت عورت کا تو کوئی گھر ہی نہیں ہوتا- شادی سے پہلے وہ جس گھر کو اپنا گھر سمجھتی ہے وہ گھر اس کے باپ کا ہوتا ہے، پھر بھائیوں کا، اس کے بعد شوہر کا، اور پھر بیٹوں کا- عورت مالک نہیں، مزدور ہے- وہ تاحیات اپنے ہاتھوں سے ایک ایک اینٹ جوڑ کر گھر بناتی ہے- اپنی آرزوئیں، تمنائیں، خواہشیں سب تج ڈالتی ہیں-، اپنا آپ مٹا دیتی ہے اور جب کڑی ریاضت کا ثمر ملنے کا وقت آتا ہے تو اسے انعام میں اسی گھر کے ایک تاریک کونے میں بےکار برتن کی طرح پھینک دیا جاتا ہے- یہ صلہ ہے عورت کی قربانی و وفاؤں کا جو ہر دور میں اسے ملتا رہا ہے-

0 comments:

Post a Comment