Monday 11 March 2013

Mere Aaqa Aao Ke Muddat Hoi Hai.

Posted by Unknown on 07:58 with No comments

 میرے آقا آﺅ کہ مدت ہوئی ہے

میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
تیری حسرتوں میں تیری چاہتوں میں بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے

میرا یہ ہے ایماں یہ میرا یقیں ہے میرے مصطفی سا نہ کوئی حسیں ہے
کہ رخ ان کا دیکھا ہے جب سے قمر نے نکلتا ہے منہ کو چھپاتے چھپاتے

قیامت کا منظر بڑا پر خطر ہے مگر مصطفی کا جو دیوانہ ہو گا
وہ پل پے گزرے گا مسرور ہو کے نعرہ نبی کا لگاتے لگاتے

میرے لب پے مولا نہ کوئی صدا ہے فقط مجھ نکمے کی یہ ہی دعا ہے
میری سانس نکلے در مصطفی پے غم دل نبی کو سناتے سناتے

یہ ماناکہ اک دن آنی قضا ہے مگر دوستو تم سے یہ التجا ہے
کہ شہر محمد کی ہر اک گلی سے جنازہ اٹھانا گھماتے گھماتے

نہ کعبے سے مطلب نہ مسجد کی چاہت فقط دل میں حاکمؔ تمنا یہی ہے
جو مل جائے نقش کف پائے احمد تو مر جائیں سر کو جھکاتے جھکاتے

0 comments:

Post a Comment