Wednesday, 13 March 2013

Raasta Dekh Bhaal kar Chalye

Posted by Unknown on 22:34 with No comments

زُلفِ برہم سنبھال کر چلئے
راستہ دیکھ بھال کر چلئے

موسمِ گل ہے ، اپنی بانہوں کو
میری بانہوں میں ڈال کر چلئے

کچھ نہ دیں گے تو کیا زیاں ہوگا
حرج کیا ہے سوال کر چلئے

یا دوپٹہ نہ لیجئے سر پر
یا دوپٹہ سنبھال کر چلئے

یار دوزخ میں ہیں مقیم عدم
خُلد سے انتقال کر چلئے

عبدالحمید عدم

0 comments:

Post a Comment