Friday, 29 March 2013

 رائے راجو ایک ہندواور انتہائی سخت جادوگر

رائے راجو ایک ہندواور انتہائی سخت جادوگر تھا اسے جو دودھ کا نذرانہ نہ دیتا اسکے جانور پر ایسا جادو کرتا کہ اس جانور سے دودھ کی بجائے خون نکلتا تھا۔ ایک بوڑھی عورت رائے راجوکے پاس دودھ کا نذرانہ لے جارہی تھی کہ حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ نے اسے آواز دی کہ کچھ دودھ قیمت لے کر مجھے دے دو تو اس بوڑھی عورت نے رائے راجو کے جادو کا عذر کرکے دودھ بیچنے سے انکار کردیا اس پر حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ نے مسکرا کر فرمایا اگر تم دودھ دے دو تو تمہارے جانوروں کا دودھ بڑھ جائے گا۔
چنانچہ اس خاتون نے بادل نخواستہ دودھ پیش کردیا جب گھر گئی تو اس کی حیرت کی حد نہ رہی کہ جانوروں کا دودھ اس قدر زیادہ ہوگیا کہ تمام برتن دودھ سے بھر گئے تو تھنوں سے دودھ ختم نہیں ہورہا تھا جب یہ خبر پھیلی تو اگلے روز گردونواح کے تمام لوگ دودھ کا نذرانہ لے کر حاضر ہونے لگے تو اس طرح درویشوں اور مسافروں کے لیے لنگر کا سلسلہ شروع ہوا جوکہ آج تک جاری ہے۔
رائے راجو کا دودھ کا نذرانہ بند ہوا تو اسے بڑا طیش آیا اور وہ حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ کا مقابلہ کرنے کے لیے سامنے آیا اور آپ کو مقابلے کے لیے للکارتے ہوئے کہا کہ تمہارے پاس کوئی کمال ہے تو دکھائو۔ آپ نے فرمایا میں اللہ تعالیٰ کا عاجز بندہ ہوں اگر تمہارے پاس کوئی کمال ہو تو دکھائو۔ رائے راجو نے جواب دیا تو لو دیکھو میرا کرشمہ یہ کہا اور جادو کے زور پر ہوا میں اڑنے لگا۔
حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ مسکرائے اور اپنے جوتے ہوا میں پھینک دیئے اور وہ جوتے رائے راجو کے سر پر پڑنے لگےاتھ ہوا میں اڑنے لگے۔ حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ کی یہ کرامت دیکھ کر رائے راجو نے توبہ کرکے اسلام قبول کیا۔ چنانچہ حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ نے اس کی شاندار روحانی تربیت کی اور اسے شیخ ہندی کا خطاب دیا چونکہ حضرت علی ہجویری رحمة اللہ علیہ کی اولاد نہیں تھی لہٰذا شیخ ہندی کی اولاد اس وقت سے لے کر آج تک خانقاہ کی خدمت کے فرائض انجام دیتی آرہی ہے۔

0 comments:

Post a Comment