زہد کی حقیقت
حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ
علیہ فرماتے ہیں کہ زندگی بھر کسی شخص نے بھی کسی معاملہ میں مجھے اس طرح
شکست نہیں دی جس طرح بلخ کے ایک نوجوان نے دی میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں اس
سے ہار گیا شاگردوں نے پوچھا کہ حضرت اصل واقعہ کیا ہے فرمایا کہ ایک دفعہ
بلخ کا ایک نوجوان حج کو جاتے ہوئے میرے پاس حاضر ہوا جو انتہائی متوکل
اور صابر نوجوان تھا اس نے مجھ سے سوال کیا کہ زہد کی حقیقت آپ کے نزدیک
کیا ہے میں نے کہا کہ جب ہمیں ملے تو
کھالیں اور جب نہ ملے تو صبر کریں اس نے کہا ایسے تو ہمارے ہاں بلخ کے کتے
بھی کرتے ہیں جب ملے کھالیتے ہیں اور جب نہ ملے تو صبر کر لیتے ہیں یہ تو
کوئی کمال کی بات نہیں ہے میں نے پوچھا تو پھر تمہارے ہاں زہد کی حقیقت کیا
ہے وہ کہنے لگا جب ہمیں نہ ملے تو پھر بھی حمدوشکر کریں اور جب ملے تو
دوسرں پر ایثار کر دیں یہ ہے زہد کی حقیقت
0 comments:
Post a Comment