سُورة الْبَقَرَة
سورت : مدني | ترتيب تلاوت : 2 | ترتيب نزولي : 87 | رکوع : 40 | آيات : 286 | پارہ نمبر : 1, 2, 3 |
بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان بڑا رحم فرمانے والا ہے
With the Name Of Allah (God), the Bestower Of Mercy, the Most Merciful.
1.
الم
الم
الف لام میم (حقیقی معنی ﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)
1. Alif, Lam, Mim. (Only Allah and the Messenger [blessings and peace be upon him] know the real meaning.)
2.
ذَلِكَ الْكِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ
یہ وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، (یہ) پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ہے
الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
جوغیب پر ایمان لاتے اور نماز کو
(تمام حقوق کے ساتھ) قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس
میں سے (ہماری راہ) میں خرچ کرتے ہیں
3. Those who believe in the
unseen, and establish Prayer (fulfilling all its requisites) and spend
(in Our way) out of what We have given them;
والَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
اور وہ لوگ جو آپ کی طرف نازل کیا
گیا اور جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا (سب) پر ایمان لاتے ہیں، اور وہ آخرت
پر بھی (کامل) یقین رکھتے ہیں
4. And those who believe in
(all) that which has been revealed to you, and that which was revealed
before you, and also have (perfect) faith in the Hereafter.
5.
أُوْلَئِكَ عَلَى هُدًى مِّن رَّبِّهِمْ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
وہی اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی حقیقی کامیابی پانے والے ہیں
5. It is they who follow guidance from their Lord, and it is they who shall achieve real success.
6.
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ
بیشک جنہوں نے کفر اپنا لیا ہے ان کے لئے برابر ہے خواہ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں، وہ ایمان نہیں لائیں گے
6. Verily, those who have
adopted disbelief, it is the same for them whether you warn them or you
warn them not, they will not believe.
7.
خَتَمَ اللّهُ عَلَى قُلُوبِهمْ وَعَلَى سَمْعِهِمْ وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عظِيمٌ
اللہ نے (ان کے اپنے اِنتخاب کے
نتیجے میں) ان کے دلوں اور کانوں پر مُہر لگا دی ہے اور ان کی آنکھوں پر
پردہ (پڑ گیا) ہے اور ان کے لئے سخت عذاب ہے
7. Allah (as a result of their
own choice) has set a seal on their hearts and their ears, and there is a
blindfold (set) over their eyes. And for them there is a severe
torment.
8.
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ آمَنَّا بِاللّهِ وَبِالْيَوْمِ الآخِرِ وَمَا هُم بِمُؤْمِنِينَ
اور لوگوں میں سے بعض وہ (بھی) ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر اور یومِ قیامت پر ایمان لائے حالانکہ وہ (ہرگز) مومن نہیں ہیں8. And amongst people there are (also) some who say: ‘We believe in Allah and the Last Day,’ whereas they are not (at all) believers.
9.
يُخَادِعُونَ اللّهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلاَّ أَنفُسَهُم وَمَا يَشْعُرُونَ
وہ اللہ کو (یعنی رسول صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کو)٭ اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں مگر (فی
الحقیقت) وہ اپنے آپ کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے
٭ اس مقام پر مضاف محذوف ہے جو کہ
رسول ہے یعنی یُخٰدِعُونَ اﷲَ کہہ کر مراد یُخٰدِعُونَ رَسُولَ اﷲِ لیا گیا
ہے۔ اکثر ائمہ تفسیر نے یہ معنی بیان کیا ہے۔ بطور حوالہ ملاحظہ فرمائیں :
تفسیر القرطبی، البیضاوی، البغوی، النسفی، الکشاف، المظھری، زاد المسیر،
الخازن وغیرہ۔
9. They seek to deceive Allah
(i.e., the Messenger) and the believers, but (in fact) they deceive only
themselves and they are not aware of it.** Here a mudaf mahdhuf (an omitted and inherent co-related noun) is referred to which is Rasul. The words yukhadi‘un Allah ‘they seek to deceive Allah’ denote yukhadi‘un Rasul-Allah ‘they seek to deceive the Messenger of Allah’. Most of the leading authorities of tafsir have drawn the same meaning. See: Tafsir al-Qurtubi, al-Baydawi, al-Baghawi, al-Nafasi, al-Kashshaf, al-Mazhari, Zad al-Masir, al-Khazin, etc.
10.
فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللّهُ مَرَضاً وَلَهُم عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ
ان کے دلوں میں بیماری ہے، پس اللہ نے ان کی بیماری کو اور بڑھا دیا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔ اس وجہ سے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے
10. In their hearts is a
disease. So Allah has worsened their disease. And for them, there is
painful punishment because they used to tell lies.
11.
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لاَ تُفْسِدُواْ فِي الأَرْضِ قَالُواْ إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد بپا نہ کرو، تو کہتے ہیں: ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں
11. When it is said to them: ‘Do not spread disorder in the land,’ they say: ‘It is we who reform.’
12.
أَلا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِن لاَّ يَشْعُرُونَ
آگاہ ہو جاؤ! یہی لوگ (حقیقت میں) فساد کرنے والے ہیں مگر انہیں (اس کا) احساس تک نہیں
13.
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُواْ كَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُواْ أَنُؤْمِنُ
كَمَا آمَنَ السُّفَهَاء أَلا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاء وَلَكِن لاَّ
يَعْلَمُونَ
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ (تم
بھی) ایمان لاؤ جیسے (دوسرے) لوگ ایمان لے آئے ہیں، تو کہتے ہیں: کیا ہم
بھی (اسی طرح) ایمان لے آئیں جس طرح (وہ) بیوقوف ایمان لے آئے، جان لو!
بیوقوف (درحقیقت) وہ خود ہیں لیکن انہیں (اپنی بیوقوفی اور ہلکے پن کا) علم
نہیں
13. And when it is said to
them: ‘Believe as (other) people have believed,’ they say: ‘Shall we
also believe (as those) fools have believed?’ Beware! (Certainly) they
are themselves fools, but they do not know (their foolishness and low
level).
14.
وَإِذَا لَقُواْ الَّذِينَ آمَنُواْ قَالُواْ آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْاْ
إِلَى شَيَاطِينِهِمْ قَالُواْ إِنَّا مَعَكْمْ إِنَّمَا نَحْنُ
مُسْتَهْزِؤُونَ
اور جب وہ (منافق) اہل ایمان سے
ملتے ہیں تو کہتے ہیں: ہم (بھی) ایمان لے آئے ہیں، اور جب اپنے شیطانوں سے
تنہائی میں ملتے ہیں تو کہتے ہیں: ہم یقیناً تمہارے ساتھ ہیں، ہم (مسلمانوں
کا تو) محض مذاق اڑاتے ہیں
14. And when they (the
hypocrites) meet the believers, they say: ‘We (too) have believed,’ and
when they meet their devils in private, they assure them: ‘We are
certainly with you. We only mock (the believers).’
15.
اللّهُ يَسْتَهْزِئُ بِهِمْ وَيَمُدُّهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ
اللہ انہیں ان کے مذاق کی سزا
دیتا ہے اور انہیں ڈھیل دیتا ہے (تاکہ وہ خود اپنے انجام تک جا پہنچیں) سو
وہ خود اپنی سرکشی میں بھٹک رہے ہیں
15. Allah punishes them for
their mockery, and lets them loose (so that they meet their fate). So
they are wandering blindly in their transgression.
16.
أُوْلَئِكَ الَّذِينَ اشْتَرُوُاْ الضَّلاَلَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَت تِّجَارَتُهُمْ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے
بدلے گمراہی خریدی لیکن ان کی تجارت فائدہ مند نہ ہوئی اور وہ (فائدہ مند
اور نفع بخش سودے کی) راہ جانتے ہی نہ تھے
16. These are the people who
have purchased misguidance for guidance; but their trade did not yield
any gain, and they did not know the way to a (gainful and profitable)
bargain.
17.
مَثَلُهُمْ كَمَثَلِ الَّذِي اسْتَوْقَدَ نَاراً فَلَمَّا أَضَاءتْ مَا
حَوْلَهُ ذَهَبَ اللّهُ بِنُورِهِمْ وَتَرَكَهُمْ فِي ظُلُمَاتٍ لاَّ
يُبْصِرُونَ
ان کی مثال ایسے شخص کی مانند ہے
جس نے (تاریک ماحول میں) آگ جلائی اور جب اس نے گرد و نواح کو روشن کر دیا
تو اللہ نے ان کا نور سلب کر لیا اور انہیں تاریکیوں میں چھوڑ دیا اب وہ
کچھ نہیں دیکھتے
17. Their example is like a
person who lit a fire (in surrounding darkness), and when it brightened
the environment, Allah took away their light and left them in total
darkness. Now they cannot see anything.
18.
صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لاَ يَرْجِعُونَ
یہ بہرے، گونگے (اور) اندھے ہیں پس وہ (راہِ راست کی طرف) نہیں لوٹیں گے
18. They are deaf, dumb and blind. So they will not return (to the right path).
19.
أَوْ كَصَيِّبٍ مِّنَ السَّمَاء فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَرَعْدٌ وَبَرْقٌ
يَجْعَلُونَ أَصْابِعَهُمْ فِي آذَانِهِم مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ
الْمَوْتِ واللّهُ مُحِيطٌ بِالْكافِرِينَ
یا ان کی مثال اس بارش کی سی ہے
جو آسمان سے برس رہی ہے جس میں اندھیریاں ہیں اور گرج اور چمک (بھی) ہے تو
وہ کڑک کے باعث موت کے ڈر سے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس لیتے ہیں، اور
اللہ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے
19. Or their example is like a
rain pouring from the sky wherein there are layers of darkness and
thunder and lightning (as well). They thrust their fingers into their
ears, fearing death due to the thunder. And Allah has encompassed the
disbelievers.
20.
يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ كُلَّمَا أَضَاء لَهُم مَّشَوْاْ
فِيهِ وَإِذَا أَظْلَمَ عَلَيْهِمْ قَامُواْ وَلَوْ شَاء اللّهُ لَذَهَبَ
بِسَمْعِهِمْ وَأَبْصَارِهِمْ إِنَّ اللَّه عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یوں لگتا ہے کہ بجلی ان کی
بینائی اُچک لے جائے گی، جب بھی ان کے لئے (ماحول میں) کچھ چمک ہوتی ہے تو
اس میں چلنے لگتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے تو کھڑے ہو جاتے
ہیں، اور اگر اللہ چاہتا تو ان کی سماعت اور بصارت بالکل سلب کر لیتا، بیشک
اللہ ہر چیز پر قادر ہے
20. It seems as if the
lightning would snatch away their sight. When their (surroundings) are
lit with a flash, they start walking, and when darkness covers them,
they stand still. And if Allah had willed, He would have completely
deprived them of hearing and sight. Surely, Allah is All-Powerful to do
everything.
21.
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا اور ان لوگوں کو (بھی) جو تم سے پیشتر تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ
21. O people! Worship your Lord, Who created you and (also) those who were before you, so that you become Godwary.يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا اور ان لوگوں کو (بھی) جو تم سے پیشتر تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ
22.
الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الأَرْضَ فِرَاشاً وَالسَّمَاء بِنَاء وَأَنزَلَ
مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقاً لَّكُمْ
فَلاَ تَجْعَلُواْ لِلّهِ أَندَاداً وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
جس نے تمہارے لئے زمین کو فرش
اور آسمان کو عمارت بنایا اور آسمانوں کی طرف سے پانی برسایا پھر اس کے
ذریعے تمہارے کھانے کے لئے (انواع و اقسام کے) پھل پیدا کئے، پس تم اللہ کے
لئے شریک نہ ٹھہراؤ حالانکہ تم (حقیقتِ حال) جانتے ہو
22. (He is the One) Who spread
out the earth for you as a floor, and erected the sky as a mansion, and
showered water from the sky and brought forth with that (a variety of)
fruits for your nourishment. So, do not set up equals with Allah whilst
you know (the truth of the matter).
23.
وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَى عَبْدِنَا فَأْتُواْ
بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُواْ شُهَدَاءكُم مِّن دُونِ اللّهِ إِنْ
كُنْتُمْ صَادِقِينَ
اور اگر تم اس (کلام) کے بارے
میں شک میں مبتلا ہو جو ہم نے اپنے (برگزیدہ) بندے پر نازل کیا ہے تو اس
جیسی کوئی ایک سورت ہی بنا لاؤ، اور (اس کام کے لئے بیشک) اللہ کے سوا اپنے
(سب) حمائتیوں کو بلا لو اگر تم (اپنے شک اور انکار میں) سچے ہو
23. And if you are in doubt
about this (Book) which We have revealed to Our (exalted) servant, then
produce only one chapter like this. And (for this task) you may call
upon (all) your helpers apart from Allah if you are true (in your doubt
and denial).
24.
فَإِن لَّمْ تَفْعَلُواْ وَلَن تَفْعَلُواْ فَاتَّقُواْ النَّارَ الَّتِي
وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ
پھر اگر تم ایسا نہ کر سکو اور
ہرگز نہ کر سکو گے تو اس آگ سے بچو جس کا ایندھن آدمی (یعنی کافر) اور پتھر
(یعنی ان کے بت) ہیں، جو کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے
24. But if you fail to do
it—and you shall never be able to do it—then guard yourselves against
the Fire whose fuel is human beings (the disbelievers) and stones (their
idols), prepared for disbelievers.
25.
وَبَشِّرِ الَّذِين آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ
جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ كُلَّمَا رُزِقُواْ مِنْهَا
مِن ثَمَرَةٍ رِّزْقاً قَالُواْ هَذَا الَّذِي رُزِقْنَا مِن قَبْلُ
وَأُتُواْ بِهِ مُتَشَابِهاً وَلَهُمْ فِيهَا أَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ
وَهُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اور (اے حبیب!) آپ ان لوگوں کو
خوشخبری سنا دیں جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے کہ ان کے لئے (بہشت
کے) باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، جب انہیں ان باغات میں سے کوئی
پھل کھانے کو دیا جائے گا تو (اس کی ظاہری صورت دیکھ کر) کہیں گے: یہ تو
وہی پھل ہے جو ہمیں (دنیا میں) پہلے دیا گیا تھا، حالانکہ انہیں (صورت میں)
ملتے جلتے پھل دیئے گئے ہوں گے، ان کے لئے جنت میں پاکیزہ بیویاں (بھی)
ہوں گی اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے
25. And, (O Beloved Prophet,)
give glad tidings to those who believe and keep doing pious deeds that
for them there are Gardens (of Paradise) beneath which streams flow.
When some fruit will be given to them from these Gardens to eat, they
will say (looking at its appearance): ‘This is the same fruit that was
provided to us (in the world) before,’ whereas they will be given fruits
resembling (only in appearance). In Paradise, there will (also) be
chaste spouses for them, and they shall abide there for ever.
26.
إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي أَن يَضْرِبَ مَثَلاً مَّا بَعُوضَةً فَمَا
فَوْقَهَا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن
رَّبِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُواْ فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ
اللَّهُ بِهَذَا مَثَلاً يُضِلُّ بِهِ كَثِيراً وَيَهْدِي بِهِ كَثِيراً
وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلاَّ الْفَاسِقِينَ
بیشک اللہ اس بات سے نہیں شرماتا
کہ (سمجھانے کے لئے) کوئی بھی مثال بیان فرمائے (خواہ) مچھر کی ہو یا
(ایسی چیز کی جو حقارت میں) اس سے بھی بڑھ کر ہو، تو جو لوگ ایمان لائے وہ
خوب جانتے ہیں کہ یہ مثال ان کے رب کی طرف سے حق (کی نشاندہی) ہے، اور
جنہوں نے کفر اختیار کیا وہ (اسے سن کر یہ) کہتے ہیں کہ ایسی تمثیل سے اللہ
کو کیا سروکار؟ (اس طرح) اللہ ایک ہی بات کے ذریعے بہت سے لوگوں کو گمراہ
ٹھہراتا ہے اور بہت سے لوگوں کو ہدایت دیتا ہے اور اس سے صرف انہی کو
گمراہی میں ڈالتا ہے جو (پہلے ہی) نافرمان ہیں
26. Indeed, Allah is not
reluctant to narrate some example (for better comprehension), whether of
a mosquito or something even more (disgusting) than that. The believers
know well that this example is (a pointer to the truth) from their
Lord. But those who have adopted disbelief ask (on hearing): ‘What could
Allah mean by this example?’ (In this way) Allah holds many astray, and
guides many aright with the same example. And by this He leaves in
error only those who are (already) disobedient.
27.
الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ
مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُولَئِكَ
هُمُ الْخَاسِرُونَ
(یہ نافرمان وہ لوگ ہیں) جو اللہ
کے عہد کو اس سے پختہ کرنے کے بعد توڑتے ہیں، اور اس (تعلق) کو کاٹتے ہیں
جس کو اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اور زمین میں فساد بپا کرتے ہیں، یہی
لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
27. (These disobedient people
are those) who break the promise of Allah after having confirmed it, and
break that (relationship) which Allah has ordered to be joined, and
create disorder in the land. It is they who are the losers.
28.
كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَكُنتُمْ أَمْوَاتاً فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
تم کس طرح اللہ کا انکار کرتے ہو
حالانکہ تم بے جان تھے اس نے تمہیں زندگی بخشی، پھر تمہیں موت سے ہمکنار
کرے گا اور پھر تمہیں زندہ کرے گا، پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
28. How can you deny Allah,
whereas you were lifeless and He gave you life, then He will cause you
to die and will again bring you back to life, and then to Him you will
be returned?
29.
هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً ثُمَّ اسْتَوَى
إِلَى السَّمَاء فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ
عَلِيمٌ
وہی ہے جس نے سب کچھ جو زمین میں
ہے تمہارے لئے پیدا کیا، پھر وہ (کائنات کے) بالائی حصوں کی طرف متوجہ ہوا
تو اس نے انہیں درست کر کے ان کے سات آسمانی طبقات بنا دیئے، اور وہ ہر چیز
کا جاننے والا ہے
29. He is the One Who created
for you all that is in the earth. Then He turned towards the higher
regions (of the universe) and perfected them into seven heavenly
firmaments. And He has full knowledge of everything.
30.
وَإِذْ
قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الأَرْضِ خَلِيفَةً
قَالُواْ أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاء
وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا
لاَ تَعْلَمُونَ
اور (وہ وقت یاد کریں) جب آپ کے
رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں، انہوں
نے عرض کیا: کیا تُو زمین میں کسی ایسے شخص کو (نائب) بنائے گا جو اس میں
فساد انگیزی کرے گا اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح
کرتے رہتے ہیں اور (ہمہ وقت) پاکیزگی بیان کرتے ہیں، (اللہ نے) فرمایا:
میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے
30. And (recall) when your Lord
said to the angels: ‘I am about to place My vicegerent on the earth.’
They submitted: ‘Will You put Your (vicegerent) on the earth such as
will do mischief in it and shed blood, whilst we are engaged in
glorifying You with celebrating Your Praise and extolling Your Holiness
(all the time)?’ (Allah) said: ‘I know that which you do not know.’
31.
وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاء كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى
الْمَلاَئِكَةِ فَقَالَ أَنبِئُونِي بِأَسْمَاء هَؤُلاء إِن كُنتُمْ
صَادِقِينَ
اور اللہ نے آدم (علیہ السلام)
کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا، اور
فرمایا: مجھے ان اشیاء کے نام بتا دو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو
31. And Allah taught Adam the
names of all (things), and then presented them before the angels and
said: ‘Tell Me the names of these things if you are true (in your
assumption).’
32.
قَالُواْ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيم
فرشتوں نے عرض کیا: تیری ذات (ہر
نقص سے) پاک ہے ہمیں کچھ علم نہیں مگر اسی قدر جو تو نے ہمیں سکھایا ہے،
بیشک تو ہی (سب کچھ) جاننے والا حکمت والا ہے
32. The angels (humbly)
submitted: ‘Glory to You, You are Holy (free from every deficiency). We
have no knowledge except that which You have taught us. Surely, You
alone are All-Knowing, All-Wise.’
33.
قَالَ يَا آدَمُ أَنبِئْهُم بِأَسْمَآئِهِمْ فَلَمَّا أَنبَأَهُمْ
بِأَسْمَآئِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ
السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنتُمْ
تَكْتُمُونَ
اللہ نے فرمایا: اے آدم! (اب تم)
انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کرو، پس جب آدم (علیہ السلام) نے انہیں ان
اشیاء کے ناموں سے آگاہ کیا تو (اللہ نے) فرمایا: کیا میں نے تم سے نہیں
کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) مخفی حقیقتوں کو جانتا ہوں، اور
وہ بھی جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو
33. Allah said: ‘O Adam, (now)
apprise them of the names of these things.’ So when Adam had told them
the names of those things, (Allah) said: ‘Did I not tell you I know
(all) the hidden realities of the heavens and the earth and also know
all that you disclose and all that you conceal?’
34.
وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِكَةِ اسْجُدُواْ لآدَمَ فَسَجَدُواْ إِلاَّ إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِين
اور (وہ وقت بھی یاد کریں) جب ہم
نے فرشتوں سے فرمایا کہ آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا
سوائے ابلیس کے، اس نے انکار اور تکبر کیا اور (نتیجۃً) کافروں میں سے ہو
گیا
34. And (also recall) when We
commanded the angels: ‘Prostrate yourselves before Adam.’ Then they all
prostrated themselves to Adam except Iblis (Satan). He refused and
showed arrogance, and (consequently) became one of the disbelievers.
35.
وَقُلْنَا يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلاَ مِنْهَا
رَغَداً حَيْثُ شِئْتُمَا وَلاَ تَقْرَبَا هَذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا
مِنَ الْظَّالِمِينَ
اور ہم نے حکم دیا: اے آدم! تم
اور تمہاری بیوی اس جنت میں رہائش رکھو اور تم دونوں اس میں سے جو چاہو،
جہاں سے چاہو کھاؤ، مگر اس درخت کے قریب نہ جانا ورنہ حد سے بڑھنے والوں
میں (شامل) ہو جاؤ گے
35. And We ordained: ‘O Adam,
reside you and your wife in this Paradise and eat of it, both of you,
whatever you like and from wherever you will. But do not go near this
tree lest you should (join) the transgressors.’
36.
فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ
وَقُلْنَا اهْبِطُواْ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الأَرْضِ
مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ
پھر شیطان نے انہیں اس جگہ سے
ہلا دیا اور انہیں اس (راحت کے) مقام سے جہاں وہ تھے الگ کر دیا، اور
(بالآخر) ہم نے حکم دیا کہ تم نیچے اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن رہو گے۔
اب تمہارے لئے زمین میں ہی معیّنہ مدت تک جائے قرار ہے اور نفع اٹھانا
مقدّر کر دیا گیا ہے
36. Then Satan shook them from
that place, and removed them from the (blissful) location where they
were. And (eventually) We ordained: ‘Go down (and live in the earth);
you will remain enemies to each other, and now in the earth you have
been destined a dwelling place and sustenance for a fixed time.’
37.
فَتَلَقَّى آدَمُ مِن رَّبِّهِ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ
پھر آدم (علیہ السلام) نے اپنے رب
سے (عاجزی اور معافی کے) چند کلمات سیکھ لئے پس اللہ نے ان کی توبہ قبول
فرما لی، بیشک وہی بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
37. Then Adam learnt some words
(of humility and repentance) from his Lord. So Allah accepted his
repentance. Surely, He is the One Who is Most Relenting, Ever-Merciful.
38.
قُلْنَا اهْبِطُواْ مِنْهَا جَمِيعاً فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي
هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ
يَحْزَنُونَ
ہم نے فرمایا: تم سب جنت سے اتر
جاؤ، پھر اگر تمہارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت پہنچے تو جو بھی میری
ہدایت کی پیروی کرے گا، نہ ان پر کوئی خوف (طاری) ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں
گے
38. We said: ‘Leave it
(Paradise and settle in the earth), all of you. Then if there comes to
you guidance from Me, whoever will follow My guidance, neither shall any
fear (obsess) them, nor shall they grieve.
39.
وَالَّذِينَ كَفَرواْ وَكَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا أُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اور جو لوگ کفر کریں گے اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے تو وہی دوزخی ہوں گی، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
39. And those who disbelieve
and deny Our Revelations, it is they who shall be the inmates of the
Fire. They shall abide in it forever.’
40.
يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُواْ نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ
عَلَيْكُمْ وَأَوْفُواْ بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُمْ وَإِيَّايَ
فَارْهَبُونِ
اے اولادِ یعقوب! میرے وہ انعام
یاد کرو جو میں نے تم پر کئے اور تم میرے (ساتھ کیا ہوا) وعدہ پورا کرو میں
تمہارے (ساتھ کیا ہوا) وعدہ پورا کروں گا، اور مجھ ہی سے ڈرا کرو
40. O Children of Ya‘qub
(Jacob)! Recall My favours which I bestowed upon you and fulfil the
promise (made) to Me; I shall fulfil the promise (made) to you. And
always fear Me alone.
41.
وَآمِنُواْ بِمَا أَنزَلْتُ مُصَدِّقاً لِّمَا مَعَكُمْ وَلاَ تَكُونُواْ
أَوَّلَ كَافِرٍ بِهِ وَلاَ تَشْتَرُواْ بِآيَاتِي ثَمَناً قَلِيلاً
وَإِيَّايَ فَاتَّقُونِ
اور اس (کتاب) پر ایمان لاؤ جو
میں نے (اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) اتاری (ہے، حالانکہ)
یہ اس کی (اصلاً) تصدیق کرتی ہے جو تمہارے پاس ہے اور تم ہی سب سے پہلے اس
کے منکر نہ بنو اور میری آیتوں کو (دنیا کی) تھوڑی سی قیمت پر فروخت نہ کرو
اور مجھ ہی سے ڈرتے رہو
41. And believe in (the Book)
that I have revealed (to My Messenger Muhammad [blessings and peace be
upon him]), whilst it confirms (originally) that which you possess. And
do not be the first to deny it, nor trade My Revelations for a small
(worldly) price. And fear Me alone.
42.
وَلاَ تَلْبِسُواْ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُواْ الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
اور حق کی آمیزش باطل کے ساتھ نہ کرو اور نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپاؤ
42. And do not mix up the truth with falsehood, nor conceal the truth deliberately.
43.
وَأَقِيمُواْ الصَّلاَةَ وَآتُواْ الزَّكَاةَ وَارْكَعُواْ مَعَ الرَّاكِعِينَ
اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دیا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ (مل کر) رکوع کیا کرو
43. And establish Prayer and pay Zakat (the Alms-due) regularly and kneel down (together) with those who kneel down.
44.
أَتَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُمْ وَأَنتُمْ تَتْلُونَ الْكِتَابَ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ
کیا تم دوسرے لوگوں کو نیکی کا
حکم دیتے ہو اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو حالانکہ تم (اللہ کی) کتاب (بھی)
پڑھتے ہو، تو کیا تم نہیں سوچتے؟
44. Do you command others for piety and forget yourselves, whilst you (also) recite the Book (of Allah)? So, do you not think?
45.
وَاسْتَعِينُواْ بِالصَّبْرِ وَالصَّلاَةِ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلاَّ عَلَى الْخَاشِعِينَ
اور صبر اور نماز کے ذریعے (اللہ
سے) مدد چاہو، اور بیشک یہ گراں ہے مگر (ان) عاجزوں پر (ہرگز) نہیں (جن کے
دل محبتِ الٰہی سے خستہ اور خشیتِ الٰہی سے شکستہ ہیں
45. And seek (Allah’s) help
through patience and Prayer. But this is no doubt hard except for the
humble (whose hearts have been softened with the Love of Allah and
gripped with His Fear).
.46
الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُم مُّلاَقُو رَبِّهِمْ وَأَنَّهُمْ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
(یہ وہ لوگ ہیں) جو یقین رکھتے ہیں کہ وہ اپنے رب سے ملاقات کرنے والے ہیں اور وہ اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں
46. (It is they) who are certain that they are about to meet their Lord and to Him are they going to return.
.47
يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُواْ نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ
اے اولادِ یعقوب! میرے وہ انعام یاد کرو جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں (اس زمانے میں) سب لوگوں پر فضیلت دی
47. O Children of Ya‘qub
(Jacob)! Recall those favours that I bestowed upon you, and that I
exalted you above all the people (of your age).
.48
وَاتَّقُواْ يَوْماً لاَّ تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئاً وَلاَ
يُقْبَلُ مِنْهَا شَفَاعَةٌ وَلاَ يُؤْخَذُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلاَ هُمْ
يُنصَرُونَ
اور اُس دن سے ڈرو جس دن کوئی
جان کسی دوسرے کی طرف سے کچھ بدلہ نہ دے سکے گی اور نہ اس کی طرف سے (کسی
ایسے شخص کی) کوئی سفارش قبول کی جائے گی (جسے اِذنِ اِلٰہی حاصل نہ ہوگا)
اور نہ اس کی طرف سے (جان چھڑانے کے لئے) کوئی معاوضہ قبول کیا جائے گا اور
نہ (اَمرِ الٰہی کے خلاف) ان کی اِمداد کی جا سکے گی
48. And fear that Day when no
soul shall be able to pay any compensation on behalf of another. Nor
shall any intercession be accepted from him (of a person who shall not
have Allah’s permission to intercede). Nor shall any compensation be
accepted from him (for his own salvation). And they will not be helped
(against Allah’s decree).
.49
وَإِذْ نَجَّيْنَاكُم مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوَءَ
الْعَذَابِ يُذَبِّحُونَ أَبْنَاءكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءكُمْ وَفِي
ذَلِكُم بَلاء مِّن رَّبِّكُمْ عَظِيمٌ
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ہم
نے تمہیں قومِ فرعون سے نجات بخشی جو تمہیں انتہائی سخت عذاب دیتے تھے
تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے اور تمہاری بیٹیوں کو زندہ رکھتے تھے، اور اس میں
تمہارے پروردگار کی طرف سے بڑی (کڑی) آزمائش تھی
49. And (also recall) when We
delivered you from Pharaoh’s people, who used to inflict severe torment
upon you: they slaughtered your sons and kept your daughters alive.
There was an arduously terrible trial in it from your Lord.
.50
وَإِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَأَنجَيْنَاكُمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ وَأَنتُمْ تَنظُرُونَ
اور جب ہم نے تمہیں (بچانے کے)
لئے دریا کو پھاڑ دیا سو ہم نے تمہیں (اس طرح) نجات عطا کی اور (دوسری طرف)
ہم نے تمہاری آنکھوں کے سامنے قومِ فرعون کو غرق کر دیا
50. And when We parted the
river (to rescue you) and (in this way) delivered you, and (on the
contrary) We drowned Pharaoh’s people before your eyes.
.51
وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَى أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ہم
نے موسیٰ (علیہ السلام) سے چالیس راتوں کا وعدہ فرمایا تھا پھر تم نے موسیٰ
(علیہ السلام کے چلّہءِ اعتکاف میں جانے) کے بعد بچھڑے کو (اپنا) معبود
بنا لیا اور تم واقعی بڑے ظالم تھے
51. And (also recall) when We
made an appointment with Musa (Moses) for forty nights. Then after Musa
([Moses] went into retreat), you took the calf as (your) god for
worship, and you were no doubt awful transgressors.
52.
ثُمَّ عَفَوْنَا عَنكُمِ مِّن بَعْدِ ذَلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
پھر ہم نے اس کے بعد (بھی) تمہیں معاف کر دیا تاکہ تم شکرگزار ہو جاؤ
52. Then We pardoned you (even) after that so that you might give thanks.
53.
وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
اور جب ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب اور حق و باطل میں فرق کرنے والا (معجزہ) عطا کیا تاکہ تم راہِ ہدایت پاؤ
53. And (remember) when We
bestowed upon Musa (Moses) the Book and the miracle distinguishing the
truth from falsehood, so that you might take the path of guidance.
54.
وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ
أَنفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوبُواْ إِلَى بَارِئِكُمْ
فَاقْتُلُواْ أَنفُسَكُمْ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ عِندَ بَارِئِكُمْ
فَتَابَ عَلَيْكُمْ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ
اور جب موسیٰ (علیہ السلام) نے
اپنی قوم سے کہا: اے میری قوم! بیشک تم نے بچھڑے کو (اپنا معبود) بنا کر
اپنی جانوں پر (بڑا) ظلم کیا ہے، تو اب اپنے پیدا فرمانے والے (حقیقی رب)
کے حضور توبہ کرو، پس (آپس میں) ایک دوسرے کو قتل کر ڈالو (اس طرح کہ جنہوں
نے بچھڑے کی پرستش نہیں کی اور اپنے دین پر قائم رہے ہیں وہ بچھڑے کی
پرستش کر کے دین سے پھر جانے والوں کو سزا کے طور پر قتل کر دیں)، یہی
(عمل) تمہارے لئے تمہارے خالق کے نزدیک بہترین (توبہ) ہے، پھر اس نے تمہاری
توبہ قبول فرما لی، یقینا وہ بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
54. And when Musa (Moses) said
to his people: ‘O my people, no doubt you have (seriously) wronged your
own souls in taking the calf (as your god). Now turn in repentance to
your Creator (the True Sustainer). So, kill one another (amongst
yourselves so that those who have not taken the calf for worship and who
have stuck to their religion should kill those who worshipped the calf
as punishment for turning away from their religion). This (act) would be
the best (repentance) for you in the sight of your Creator.’ Then He
accepted your repentance. Surely, He is Most Relenting, Ever-Merciful.
55.
وَإِذْ قُلْتُمْ يَا مُوسَى لَن نُّؤْمِنَ لَكَ حَتَّى نَرَى اللَّهَ جَهْرَةً فَأَخَذَتْكُمُ الصَّاعِقَةُ وَأَنتُمْ تَنظُرُونَ
اور جب تم نے کہا: اے موسیٰ! ہم
آپ پر ہرگز ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ ہم اللہ کو (آنکھوں کے سامنے)
بالکل آشکارا دیکھ لیں پس (اس پر) تمہیں کڑک نے آلیا (جو تمہاری موت کا
باعث بن گئی) اور تم (خود یہ منظر) دیکھتے رہے
55. And (remember) when you
said: ‘O Musa (Moses)! We will never believe in you until we see Allah
completely unveiled (before our eyes).’ So, (on this) a thunder seized
(and eliminated) you, and you kept watching (this spectacle yourselves).
56.
ثُمَّ بَعَثْنَاكُم مِّن بَعْدِ مَوْتِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
پھر ہم نے تمہارے مرنے کے بعد تمہیں (دوبارہ) زندہ کیا تاکہ تم (ہمارا) شکر ادا کرو
56. Then We brought you back to life after your death so that you pay (Us) thanks.
57.
وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْغَمَامَ وَأَنزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ
وَالسَّلْوَى كُلُواْ مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَمَا ظَلَمُونَا
وَلَكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
اور (یاد کرو) جب ہم نے تم پر
(وادئ تِیہ میں) بادل کا سایہ کئے رکھا اور ہم نے تم پر مَنّ و سلوٰی اتارا
کہ تم ہماری عطا کی ہوئی پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ، سو انہوں نے (نافرمانی
اور ناشکری کر کے) ہمارا کچھ نہیں بگاڑا مگر اپنی ہی جانوں پر ظلم کرتے
رہے
57. And (recall) when We cast
the shade of clouds over you (in the Tiha valley) and sent down for you
manna and quails so that you might eat of the pure things We provided
for you. So they did not harm Us at all (by disobeying and showing Us
disregard), but persistently harmed their own souls.
58.
وَإِذْ قُلْنَا ادْخُلُواْ هَذِهِ الْقَرْيَةَ فَكُلُواْ مِنْهَا حَيْثُ
شِئْتُمْ رَغَداً وَادْخُلُواْ الْبَابَ سُجَّداً وَقُولُواْ حِطَّةٌ
نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطَايَاكُمْ وَسَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ
اور (یاد کرو) جب ہم نے فرمایا:
اس شہر میں داخل ہو جاؤ اور اس میں جہاں سے چاہو خوب جی بھر کے کھاؤ اور
(یہ کہ شہر کے) دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا اور یہ کہتے جانا: (اے
ہمارے رب! ہم سب خطاؤں کی) بخشش چاہتے ہیں، (تو) ہم تمہاری (گزشتہ) خطائیں
معاف فرما دیں گے، اور (علاوہ اس کے) نیکوکاروں کو مزید (لطف و کرم سے)
نوازیں گے
58. And (remember) when We
said: ‘Enter this city, and eat as much as you wish from wherever you
desire, but enter (the city) gate prostrating and praying: (O our Lord!)
We seek forgiveness (for all of our sins). We shall (then) forgive your
(previous) sins and, (besides,) We shall bestow more (favours and
blessings) upon the righteous.’
59.
فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُواْ قَوْلاً غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ
فَأَنزَلْنَا عَلَى الَّذِينَ ظَلَمُواْ رِجْزاً مِّنَ السَّمَاء بِمَا
كَانُواْ يَفْسُقُونَ
پھر (ان) ظالموں نے اس قول کو جو
ان سے کہا گیا تھا ایک اور کلمہ سے بدل ڈالا سو ہم نے (ان) ظالموں پر آسمان
سے (بصورتِ طاعون) سخت آفت اتار دی اس وجہ سے کہ وہ (مسلسل) حکم عدولی کر
رہے تھے
59. But (those) transgressors
substituted some other phrase in place of that which was said to them.
So We sent down a calamity from heaven on (those) evildoers (in the form
of a plague) because they were (persistently) disobeying.
60.
وَإِذِ اسْتَسْقَى مُوسَى لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِب بِّعَصَاكَ
الْحَجَرَ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْناً قَدْ عَلِمَ
كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ كُلُواْ وَاشْرَبُواْ مِن رِّزْقِ اللَّهِ
وَلاَ تَعْثَوْاْ فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ
اور (وہ وقت بھی یا دکرو) جب
موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے لئے پانی مانگا تو ہم نے فرمایا: اپنا
عصا اس پتھر پر مارو، پھر اس (پتھر) سے بارہ چشمے پھوٹ پڑے، واقعۃً ہر گروہ
نے اپنا اپنا گھاٹ پہچان لیا، (ہم نے فرمایا:) اﷲ کے (عطا کردہ) رزق میں
سے کھاؤ اور پیو لیکن زمین میں فساد انگیزی نہ کرتے پھرو
60. And (recall) when Musa
(Moses) prayed for water for his people. We directed: ‘Strike that rock
with your stick.’ Then twelve springs gushed out of that (rock). Verily,
each clan identified their respective drinking place. (We said:) ‘Eat
and drink of the sustenance (given) by Allah, but do not seek to do
mischief in the land.’
0 comments:
Post a Comment