Tuesday 9 April 2013



اسلام آباد…واپڈا نے آئی پی پیز اورجنریشن کمپنیوں کو ادائیگی کے لئے وزارتِ خزانہ سے100ارب روپے مانگ لئے،اور ،لوڈشیڈنگ کا ذمے دار وزارت خزانہ کو قراردیتے ہوئے کہاہے کہ فنڈز جاری نہیں کئے جا رہے۔اِس وقت چودہ سے زائد پاور ہاوسزز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔ذرائع کے مطابق پاور سیکٹر کے اختیارات چیئرمین واپڈا راغب علی شاہ کو ملنے کے بعد وزارت پانی وبجلی کے واپڈاحکام کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے اور وزارت کی طرف سے واپڈا کی کوئی مدد نہیں کی جا رہی۔ان ذرائع نے بتایاکہ اکثر پاورہاوٴسز کوآج بھی تیل فراہم نہیں کیاجاسکا، ، بند پاور ہاوٴسز میں اے ای ایس لال پیر ، سیپکول،جاپان،روش،اورینٹ،نشاط چونیاں،حبکو ٹو ،نارووال،اٹلس اورفیصل آباد شامل ہیں ، گیس اورپانی کی پیداوار بھی انتہائی کم سطح پرہے، اس صورتحال کابراہِ راست اثر گھریلو اور صنعتی صارفین پر پڑ رہا ہے۔دوسری جانب چیئرمین واپڈا راغب علی شاہ نے پاور سیکٹر کا اختیار ملتے ہی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایت کی تھی کہ فوری شیڈول جاری کریں لیکن کئی روز بعد بھی اس پرعمل نہ ہو سکا، لاہور میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے برقرار ہے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں صورتحال اوربھی خراب ہے۔

0 comments:

Post a Comment