ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے ایک
مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ مکاؤ نسل کی اُس طوطی کو
جسے اس کے نر سے علیحدہ زندگی گزارنے پر مجبور کردیا گیا تھا، دوبارہ اپنے
طوطے سے ملا دیا جائے۔
عبدالسلیم نے اپنا ایک طوطا ڈھاکا کے ایک نجی
چڑیا گھر میں پانچ برس سے رکھوایا تھا، جس سے پرنس نامی طوطی کی دوستی
ہوگئی، جب عبدالسلیم نے معاہدے کے مطابق تین جنوری کو اپنا طوطا واپس لیا
تو پرنس نے اس کے غم میں کھانا پینا چھوڑ دیا۔
چڑیا گھر کے مالک عبدالودود نے یہ معاملہ عدالت میں اُٹھایا اور عدالت کو بتایا کہ کھانا پینا چھوڑ دینے پر طوطی کی جان کو خطرہ ہے۔
جنگلی حیات کے ماہرین کےمطابق طوطے ایک مرتبہ اپنا من چاہا ساتھی مل جانے کے بعد اس کے بغیر رہ نہیں سکتے۔
جنوبی امریکا میں پائے جانے والے مکاؤ نسل کے
ان رنگ برنگے طوطوں کی قیمت عالمی مارکیٹ میں ڈھائی ہزار ڈالرز کے لگ بھگ
ہے، تاہم اس جوڑے سے پیدا ہونے والے بچوں کی قیمت کئی گنا زیادہ ہے۔
0 comments:
Post a Comment