اس دل میں صرف تنہائی تھی
رات کے اندھیرے میں بھی اس کی پرچھائی تھی
ہم تو مانگتے رہے انہیں ہر دعا میں
شاید ہمارے ہاتھوں کی لکیروں میں ہی جدائی تھی۔۔۔۔
رات کے اندھیرے میں بھی اس کی پرچھائی تھی
ہم تو مانگتے رہے انہیں ہر دعا میں
شاید ہمارے ہاتھوں کی لکیروں میں ہی جدائی تھی۔۔۔۔
.............................
Es dil me sirf tanhai thi,
Rat k andhere me bhi uski prchai thi,
Hum to mangte rahe unhain har dua me,
Shayad hamare hathon
ki lakiron me hi"judai" Thi.
0 comments:
Post a Comment