رنگ گورا کرنے کے طریقے
رنگ گورا کرنے کی جدوجہد میں اس خطّے کے مکین ازمنہ قدیم سے مصروف ہیں۔
کرتوت چاہے شب دیجور جیسی ہو، رنگ البتہ عمران خان جیسا ہونا چاہیے۔
حالانکہ اس سے دس فیصد جدوجہد بھی کرتوت چٹّے کرنے کے لیے ہوجاتی تو بیڑے
پار ہوجانے تھے۔ بہرحال سانوں کیہ۔ ہم تو اس سلسلے میں چند ٹوٹکے آپ کی
خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ گر قبول افتد۔۔۔
سب سے آسان طریقہ تو یہ ہے کہ آپ کسی انگریز، بٹ ، شیخ یا پٹھان کے گھر پیدا ہوجائیں۔ ویسے تو بٹ بھی آج کل کافی ڈارک براون آرہے ہیں لیکن اس کی وجہ ملاوٹ سے زیادہ آباو اجداد بدلنا ہے۔ جس کے حالات بدلیں سب سے پہلے وہ اپنے ابّے کو لوہار، موچی، نائی، ترکھان، جلُاہے سے رانا، بھّٹی، سیّد، بٹ ، شیخ وغیرہ بنادیتا ہے۔ ہمارے محلّے کے ایک بزرگ کہا کرتے تھے کہ جو ڈارک براون بندہ خود کو بٹ یا شیخ کہے تو یا تو اس کے نسب میں فرق ہوتا ہے یا کسب میں۔ خوش قسمتی سے گورا بچّہ پیدا ہوبھی جائے تو سارا کریڈٹ انگریزوں کو دینے کا رواج بھی ہے کہ "انگریز دا بچہ لگد ااے "۔ اب اس پر اس بچّے کے ابےّ کے تاثرات ہمیں کبھی دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔ حالانکہ یہ سیدھا سادھا آنر کلنگ کا کیس بنتا ہے۔
ایک عام تاثّر یہ بھی ہے کہ دودھ وغیرہ پینے سے رنگ گورا ہوجاتا ہے یہ بالکل غلط تاثّر ہے۔ ایسی بات ہوتی تو سارے کٹّوں کا رنگ پولر بئیر جیسا ہوجاتا جو کہ نہیں ہوا لہذا اس فریب میں مت آئیے ۔ اس کی بجائے بغیر دودھ اور چینی کی کافی پیئں۔ امریکی پیتے ہیں اور ان کے رنگ تو آپ نے دیکھے ہوں گے کہ چٹّے سفید ہوتے ہیں۔ بس گرمیوں میں ذرا یرقان وغیرہ کا خطرہ ہوسکتا ہے لیکن رنگ گورا کرنے کے لیے اتنا رسک تو لیا ہی جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ رنگ چٹّا کرنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ فلور مل میں کام شروع کردیں۔ ایک تو پیسے ملیں گے اور رنگ مفت میں گورا ۔ نہانے سے البتہ تین چار مہینے پرہیز کریں تا کہ رنگ "پکاّ" ہوجائے ۔ بارش وغیرہ میں گھومنے سے بھی پرہیز کریں۔ اس کے علاوہ آٹا اگر مہنگا ہوجائے تو آپ اپنارنگ اتار کے اس سے تین چار دن کی روٹیاں بھی پکاسکتے ہیں۔ کیونکہ ٹڈّھ نالوں گوڈے اگّے نئیں ہندے اور ہم خرما و ہم ثواب۔۔۔
یہ طریقہ خاص طور پر خواتین کے لیے ہے۔ تمام خواتین کو چاہیے کہ وہ بیوٹیشن بن جائیں۔ اور جرابیں پہن کے رکھا کریں ۔ اس کی مصلحت یہ ہے کہ پیروں کا میک اپ کرنا اکثر کافی دشوار ہوتا ہے اور بھول چوک بھی ہوجاتی ہے ۔ ہم نے بیوٹی پارلر سے تیار ہوکے آئی خواتین کو جب بھی ایک دن بعد دیکھا تو ان کی عمر اور رنگ میں دس سال اور نوے فیصد کا فرق تھا۔ لہذا جب تمام خواتین ہی بیوٹیشن ہوں گی تو یہ فرق کبھی سامنے نہیں آسکے گا۔ بس وہ جرابوں والی احتیاط نہ بھولیں اور کچن وغیرہ میں جانے سے بھی حتی الامکان پرہیز کریں۔
سب سے اہم بات آخر میں ہی بیانی جاتی ہے جیسے فلم کے کریڈٹس چل رہے ہوں تو سب سے اہم اداکار کا نام سب سےاخیر میں ہی دیا جاتا ہے جیسے ۔۔۔ اور مصطفی قریشی۔۔۔ ایک "مِتھ" یہ بھی ہے کہ رنگ گورا کرنے والی کریمیں لگانے سے رنگ گورا ہوجاتاہے اور ہزاروں سال سے معصوم مرد وزن اس بات پر یقین کرکے ، منہ اور مختلف جگہوں پر یہ کریمیں رگڑ رگڑ کر رنگ چٹّا کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم آج اس عظیم راز سے پردہ اٹھانا چاہتے ہیں کہ کریم لگانے سے نہیں بلکہ کھانے سے رنگ گورا ہوتا ہے۔ لہذا صبح نہار منہ دو چمچ فئیر اینڈ لولی، دوپہر کو کھانے کے بعد ایک چمچ پونڈز فئیرنیس کریم اور رات کو بلیک کافی کے ساتھ کوئی بھی اچھی سی نائٹ کریم کا آدھا چمچ کھانے سے آپ کا رنگ افضال چٹّے سے بھی زیادہ چٹّا ہوجائے گا۔ آزمائش شرط ہے۔
سب سے آسان طریقہ تو یہ ہے کہ آپ کسی انگریز، بٹ ، شیخ یا پٹھان کے گھر پیدا ہوجائیں۔ ویسے تو بٹ بھی آج کل کافی ڈارک براون آرہے ہیں لیکن اس کی وجہ ملاوٹ سے زیادہ آباو اجداد بدلنا ہے۔ جس کے حالات بدلیں سب سے پہلے وہ اپنے ابّے کو لوہار، موچی، نائی، ترکھان، جلُاہے سے رانا، بھّٹی، سیّد، بٹ ، شیخ وغیرہ بنادیتا ہے۔ ہمارے محلّے کے ایک بزرگ کہا کرتے تھے کہ جو ڈارک براون بندہ خود کو بٹ یا شیخ کہے تو یا تو اس کے نسب میں فرق ہوتا ہے یا کسب میں۔ خوش قسمتی سے گورا بچّہ پیدا ہوبھی جائے تو سارا کریڈٹ انگریزوں کو دینے کا رواج بھی ہے کہ "انگریز دا بچہ لگد ااے "۔ اب اس پر اس بچّے کے ابےّ کے تاثرات ہمیں کبھی دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔ حالانکہ یہ سیدھا سادھا آنر کلنگ کا کیس بنتا ہے۔
ایک عام تاثّر یہ بھی ہے کہ دودھ وغیرہ پینے سے رنگ گورا ہوجاتا ہے یہ بالکل غلط تاثّر ہے۔ ایسی بات ہوتی تو سارے کٹّوں کا رنگ پولر بئیر جیسا ہوجاتا جو کہ نہیں ہوا لہذا اس فریب میں مت آئیے ۔ اس کی بجائے بغیر دودھ اور چینی کی کافی پیئں۔ امریکی پیتے ہیں اور ان کے رنگ تو آپ نے دیکھے ہوں گے کہ چٹّے سفید ہوتے ہیں۔ بس گرمیوں میں ذرا یرقان وغیرہ کا خطرہ ہوسکتا ہے لیکن رنگ گورا کرنے کے لیے اتنا رسک تو لیا ہی جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ رنگ چٹّا کرنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ فلور مل میں کام شروع کردیں۔ ایک تو پیسے ملیں گے اور رنگ مفت میں گورا ۔ نہانے سے البتہ تین چار مہینے پرہیز کریں تا کہ رنگ "پکاّ" ہوجائے ۔ بارش وغیرہ میں گھومنے سے بھی پرہیز کریں۔ اس کے علاوہ آٹا اگر مہنگا ہوجائے تو آپ اپنارنگ اتار کے اس سے تین چار دن کی روٹیاں بھی پکاسکتے ہیں۔ کیونکہ ٹڈّھ نالوں گوڈے اگّے نئیں ہندے اور ہم خرما و ہم ثواب۔۔۔
یہ طریقہ خاص طور پر خواتین کے لیے ہے۔ تمام خواتین کو چاہیے کہ وہ بیوٹیشن بن جائیں۔ اور جرابیں پہن کے رکھا کریں ۔ اس کی مصلحت یہ ہے کہ پیروں کا میک اپ کرنا اکثر کافی دشوار ہوتا ہے اور بھول چوک بھی ہوجاتی ہے ۔ ہم نے بیوٹی پارلر سے تیار ہوکے آئی خواتین کو جب بھی ایک دن بعد دیکھا تو ان کی عمر اور رنگ میں دس سال اور نوے فیصد کا فرق تھا۔ لہذا جب تمام خواتین ہی بیوٹیشن ہوں گی تو یہ فرق کبھی سامنے نہیں آسکے گا۔ بس وہ جرابوں والی احتیاط نہ بھولیں اور کچن وغیرہ میں جانے سے بھی حتی الامکان پرہیز کریں۔
سب سے اہم بات آخر میں ہی بیانی جاتی ہے جیسے فلم کے کریڈٹس چل رہے ہوں تو سب سے اہم اداکار کا نام سب سےاخیر میں ہی دیا جاتا ہے جیسے ۔۔۔ اور مصطفی قریشی۔۔۔ ایک "مِتھ" یہ بھی ہے کہ رنگ گورا کرنے والی کریمیں لگانے سے رنگ گورا ہوجاتاہے اور ہزاروں سال سے معصوم مرد وزن اس بات پر یقین کرکے ، منہ اور مختلف جگہوں پر یہ کریمیں رگڑ رگڑ کر رنگ چٹّا کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم آج اس عظیم راز سے پردہ اٹھانا چاہتے ہیں کہ کریم لگانے سے نہیں بلکہ کھانے سے رنگ گورا ہوتا ہے۔ لہذا صبح نہار منہ دو چمچ فئیر اینڈ لولی، دوپہر کو کھانے کے بعد ایک چمچ پونڈز فئیرنیس کریم اور رات کو بلیک کافی کے ساتھ کوئی بھی اچھی سی نائٹ کریم کا آدھا چمچ کھانے سے آپ کا رنگ افضال چٹّے سے بھی زیادہ چٹّا ہوجائے گا۔ آزمائش شرط ہے۔
0 comments:
Post a Comment