زندگی
بھی عجیب چیز ہے
زندگی
بھی عجیب چیز ہے، جس شے کے پیچھے جتنا بھاگا جائے، وہ ہی فاصلے پر چلی
جاتی ہے- اور جس کے لیے کوئی جستجو نہ کی جائے، وہ خود جھولی میں آن گرتی
ہے- آپ اپنے مقدر کو بدل نہیں سکتے-
عقل سے کبھی دنیا پر حکمرانی
نہ ہی کسی نے کی ہے اور نہ ہی کوئی کر سکے گا- کوئی بھی انسان عقل اور حسن
سے نہیں جیتا جا سکتا- آپ کسی کو اپنے حسن سے متاثر تو کر سکتے ہیں، اسیر
بھی کر سکتے ہیں مگر زبردستی اسے خود سے محبّت نہیں کروا سکتے- حسن سے
محبّت کرنے والے کی محبّت بھی سطحی ہی ہو گی-
محبّت قدرت کی طرف
ودیعت ہوتی ہے- جس کو آپ سے محبّت نہیں ہے، آپ چاند تارے بھی توڑ کر لائیں
تو وہ آپ سے محبّت کر ہی نہیں سکے گا- کسی بھی انسان کے پیچھے پاگل ہونے سے
صرف اپنا نقصان ہوتا ہے- اسی طرح جو لوگ انتقام کی آگ میں جلتے ہیں وہ
بدلہ لینے کے بعد بھی خوشی حاصل نہیں کر سکتے- انتقام تو کسی دوسرے کی
بربادی ہوتا ہے، یہ بھلا کسی کو خوشی کیسے دے سکتا ہے؟
تحریر: نمرہ احمد
اقتباس: سانس ساکن تھی
زندگی بھی عجیب چیز ہے
زندگی بھی عجیب چیز ہے، جس شے کے پیچھے جتنا بھاگا جائے، وہ ہی فاصلے پر چلی جاتی ہے- اور جس کے لیے کوئی جستجو نہ کی جائے، وہ خود جھولی میں آن گرتی ہے- آپ اپنے مقدر کو بدل نہیں سکتے-
عقل سے کبھی دنیا پر حکمرانی نہ ہی کسی نے کی ہے اور نہ ہی کوئی کر سکے گا- کوئی بھی انسان عقل اور حسن سے نہیں جیتا جا سکتا- آپ کسی کو اپنے حسن سے متاثر تو کر سکتے ہیں، اسیر بھی کر سکتے ہیں مگر زبردستی اسے خود سے محبّت نہیں کروا سکتے- حسن سے محبّت کرنے والے کی محبّت بھی سطحی ہی ہو گی-
محبّت قدرت کی طرف ودیعت ہوتی ہے- جس کو آپ سے محبّت نہیں ہے، آپ چاند تارے بھی توڑ کر لائیں تو وہ آپ سے محبّت کر ہی نہیں سکے گا- کسی بھی انسان کے پیچھے پاگل ہونے سے صرف اپنا نقصان ہوتا ہے- اسی طرح جو لوگ انتقام کی آگ میں جلتے ہیں وہ بدلہ لینے کے بعد بھی خوشی حاصل نہیں کر سکتے- انتقام تو کسی دوسرے کی بربادی ہوتا ہے، یہ بھلا کسی کو خوشی کیسے دے سکتا ہے؟
تحریر: نمرہ احمد
اقتباس: سانس ساکن تھی
0 comments:
Post a Comment