شہادت کی تمنا ہے فقط اک آرزو میری
میں کٹ جاؤں، بکھر جاؤں یا سولی پہ لٹک جاؤں
ملے مجھ کو رضا رب کی، یہی ہے جستجو میری
تلواروں کی یلغاروں میں بکھرے خون کی مہندی
سجا کر لاش رکھ دینا خدا کے روبرو میری
خدا کے دین کی خاطر جو چھلنی ہو جگر میرا
میری آنکھیں تجھے دیکھیں ہو منزل تو ہی تو میری
خدا کے نام پر کٹنے کی لذّت کیا بتاؤں میں؟
سب جنت میں دیکھیں گے جوانی خوبرو میری
میرا تن بھی، میرا من بھی، فدا ہو تیری عظمت پر
قرباں ہو میرا سب کچھ، ہو قرباں آبرو میری
میں اپنے جان و دل سے موت چاہتا ہوں شہادت کی
یہی مقصد، یہی منزل، یہی ہے جستجو میری!!
0 comments:
Post a Comment