Wednesday, 17 April 2013


ایک بادشاہ کے وزیر کی عادت تھی کہ بادشاہ جو بھی بات کرتا تو وزیر کہتا اسی میں کوئی بہتری ھو گی
ایک دفعہ بادشاہ کی انگلی کٹ گئی وزیر نے کہا اس میں اللہ کی کوئی بہتری ھوگی
بادشاہ کو بہت غصہ آیا کہ میری انگلی کٹ گئی ھے اور تم کہہ رھے ھو کہ اسمیں بھی اللہ کی کوئی بہتری ھوگی
بادشاہ نے وزیر کو جیل میں ڈال دیا تو پھر بھی وزیر نے کہا کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ھوگی
بادشاہ کو بڑا غصہ آیا بہرحال بادشاہ شکار کے لیے گیا جنگل میں وہ اکیلا ایسی جگہ چلا گیا جہاں پر کچھ آدم خور لوگ رہتے تھے وہ ایسے لوگ تھے کہ وہ لوگ سال میں ایک آدمی کو ذبح کرتے تھے
انہوں نے باشاہ کو پکڑلیا جب اس کو ذبح کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا بادشاہ کی انگلی کٹی ہوئی ہے
انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ھم ایسے شخص کو ذبح نہیں کرتے جس کے جسم پر کسی قسم کا زخم ہو انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا بادشاہ واپس آتا ھے وزیر سے بہت خوش ھوتا ھے اس کو بلاتا ھے اور کہتا ھے واقعی اللہ کے ھرکام اللہ کی کوئی بہتری ھوتی ھے
میری انگلی کٹی تھی میری جان بچ گئی جب میں نے تمہیں جیل میں ڈالا اس وقت بھی تم نے یہی کہا تمہارے جیل جانے میں کیا بہتری تھی
وزیر کہتا ھے اگر میں جیل میں نہ ھوتا آپ نے مجھے شکار پر لے کر جانا تھا آپ کی انگلی کٹی تھی آپ کو انہوں نے چھوڑ دینا تھا اور آپ کی جگہ انہوں نے مجھے ذبح کر دینا تھا اب سمجھ آئی کہ اللہ کے ھر کام میں بہتری ھوتی ھے.
بادشاہ بہت خوش ہوا اور وزیر کو انعام و اکرام دیے

0 comments:

Post a Comment