دنیا
کی بڑی موبائل بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک نوکیا نے ونڈوز پر چلنے والے
اپنے سمارٹ فون لوميا کا نیا ورژن لوميا 925 جاری کر دیا ہے جو کمپنی کے
مطابق زیادہ پتلا اور ہلکا ہے۔
لندن میں جاری کیے گئے اس لوميا 925 میں سے بغیر
تار کے چارجنگ کو ختم کر دیا گیا جس کی وجہ سے یہ فون لومیا 920 کی نسبت سے
بہت ہلکا ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ نوکیا نے اس فون کا کیمرہ بھی بدل دیا ہے اور کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی فون میں پہلی بار استعمال کی جا رہی ہے۔
لوميا کا نیا ماڈل جون میں یورپ اور چین میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کے بعد یہ امریکہ میں فروخت کے لیے جاری کیا جائے گا۔
نوکیا نے لوميا 925 کو اس کے پیشرو کا ’نیا روپ‘ بتایا ہے جو کہ لوميا 920 ہے اور یہ فروخت کے لیے بازار میں دستیاب ہے۔
لوميا 925 کا وزن 139 گرام ہے جو لوميا 920 سے 46
گرام سے کم ہے اور 8.5 ملی میٹر موٹائی کے ساتھ یہ پرانے فون سے 2.2 ملی
میٹر پتلا ہے۔
’سنیپ ڈریگن ایس 4 ‘ پروسیسر اور 2،000 ایم اے ایچ
کی بیٹری پرانے فون جیسی ہی ہے لیکن 16 GB کی انٹرنل اسٹوریج صلاحیت پرانے
فون کے مقابلے میں آدھی ہے۔
نوکیا کا کہنا ہے کہ اس فون کا 32 جی بی اسٹوریج والا ورژن موبائل کمپنی ووڈافون کے لئے خاص طور پر نکالنے کا منصوبہ ہے۔
نوکیا کے پروڈکٹ ڈیزائن چیف سٹیفن پینن بیکر کہتے
ہیں ’نئے فون میں ہم نے کچھ چھوٹی موٹی چیزیں ختم کی ہیں جیسے کہ وائرلیس
چارجنگ مگر آپ اسے استعمال کر سکتے ہیں ایک بیرونی کور لگا کر۔‘
پینن بیکر کا کہنا ہے کہ ’ہم نے ایک ایسا فون بنایا ہے جو زیادہ ہلکا ہو اور ہاتھ میں زیادہ آسانی سے سماسکتا ہو۔‘
لوميا 925 کی سکرین میں کوئی تبدیلی نہیں ہے اور
یہ 4.5 انچ کی ہی ہے تاہم نیا ایمولیڈ ڈسپلے لوميا 920 کے آئی پی ایس ڈسپلے
کی نسبت بہت بہتر ہے۔
ایک اور تبدیلی اس کا دھاتی فریم ہے جو صرف سفید، سیاہ یا خاکی رنگوں میں دستیاب ہوگا۔
لوميا 925 کا بنیادی کیمرے پرانے فون کی طرح 8.7 میگا پکسل کی ریزولیوشن کا ہی ہے۔
لیکن کیمرے میں بھی ایک اہم تبدیلی ہے جس میں اس
کو ایک چھ تہوں والے لینس سے لیس کیا گیا ہے۔ اسکے امیج سینسر تک پہنچنے سے
پہلے روشنی چھ سطحوں سے گزرتی، جو اسے بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
اس سے پہلے بہت اچھے سمارٹ فونز میں زیادہ سے زیادہ چار یا پانچ تہیں ہوتی تھیں۔
نوکیا کے امیجنگ ٹیکنالوجی کے سربراہ جوہا الاکرہو
نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہر تہہ روشنی کو تھوڑا سا مختلف طریقے سےموڑتي
ہے۔ صارفین کے لیے اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی تصویر زیادہ معین ہو گی۔‘
اس فون کے ساتھ جاری کیے گئے ونڈوز موبائل کے اپ
ڈیٹ سے بہت سے دوسرے فائدے بھی ملیں گے اور یہ سافٹ ویئر دوسرے ونڈوز 8
فونز کے لئے بھی دستیاب ہوگا۔
وہ کہتے ہیں کہ ’زیادہ سے زیادہ آئی ایس او 800 سے
3،200 تک جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم کم روشنی میں بھی بہتر تصاویر لے
سکیں گے اور ہم نے اپنے رنگ اور روشنی کے حساب کا طریقہ بھی قابل ذکر طور
پر بہتر کیا ہے۔‘
ان اصلاحات کے ساتھ نوکیا ان ناقدین کا جواب دے
سکتا ہے جو لوميا 920 کی تصاویر کو سام سنگ کے گیلکسی ایس 4 اور آئی فون 5
کے مقابلے میں بہت ہلکا بتاتے ہیں۔
نوکیا ’سمارٹ کیم‘ نام کا ایک نیا تصویر کھینچنے
کا طریقہ بھی متعارف کروایا گیا ہے جو موشن فوکس کے استعمال سے تصویر کے
بنیادی کردار کو واضح کرتا ہے اور پس منظر کو دھندلا کر کے دکپاتا ہے جس سے
ایسا لگتا ہے کچھ حرکت میں ہے۔
اگرچہ لوميا 925 میں ایک خصوصیت کی کمی ہے، جو اس
جیسے ہی ایک دوسرے فون لوميا 928 میں موجود ہے اور وہ ہے ’زینن فلیش‘ جو
گزشتہ ہفتے امریکہ میں جاری کیے گئے فون لومیا 928 میں موجود ہے۔ اس کی
بجائے یہ کم طاقتور ایل ای ڈی تکنیک استعمال کر تا ہے۔
مارکیٹ ریسرچ فرم آئی ڈی سی کے مطابق نوکیا کی
فروخت گزشتہ سال کے مقابلے میں 46 فیصد کم ہوئی ہے اور سال 2012 کی پہلی سہ
ماہی میں کمپنی کی فروخت ایک کروڑ انیس لاکھ ڈالر تھی جو کہ اس سال کے
پہلے تین ماہ میں کم ہو کر صرف چونسٹھ لاکھ ڈال رہ گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نوکیا کا فونز کی عالمی
مارکیٹ میں حصہ 3 فیصد کم ہوا ہے جبکہ سام سنگ، LG، ہوواوے اور زیڈ ٹی ای
سب کے حصے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
یہ اعداد و شمار کمپنی کی قیادت پر دباؤ میں اضافہ
کرتے ہیں جیسا کہ فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں گزشتہ ہفتے منعقد
ہونے والے نوکیا کے سالانہ عام اجلاس میں ایک سرمایہ کار نے زور دے کر
کمپنی کو کہا کہ ’براہ مہربانی کوئی دوسرا راستہ منتخب کریں‘۔
نوکیا کی مسلسل کوششوں کے باوجود ونڈوز فون کی مانگ گوگل کے اینڈروئڈ پر مبنی فونز کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
کچھ ماہرین نوکیا کو یہ راستہ تبدیل کرنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں لیکن آئی ڈی سی کے مطابق یہ جلد بازی ہوگی۔
آئی ڈی سی کی یورپی فون مصنوعات کی تحقیق کے
ڈائریکٹر فرانسسکو جرونمو کہتے ہیں کہ ’نوکیا کو پہلے مثبت نتائج ملنے والے
ہیں اور کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں لوميا فون کی فروخت میں 30 فیصد اضافہ
کی امید ہے اگر وہ موجودہ رفتار سے بڑھتے رہتے ہیں تو یہ ممکن ہو سکے گا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’اس وقت اینڈروئڈ میں سرمایہ
کاری کرنے کا مطلب صفر سے آغاز کرنا ہوگا لیکن اگر چھ ماہ میں فروخت نہیں
بڑھتی تو انہیں حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہو گا۔‘
0 comments:
Post a Comment