زمین پر جنات
علامہ جلال الدین السیوطی تفسیر ِ درمنثور میں حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق سے دو ہزار سال پہلے زمین پر جنات رہتے تھے۔ انہوں نے زمیں پر فساد برپا کیا اور خونریزی کی ۔ جب انہوں نے زمین پر فرشتوں کے لشکر بھیجے جنہوں نے انہیں مارا اور سمندری جزیروں کی طرف بھگا دیا ۔
(الدرمنثور ، ج۲، ص 111)
جنات کا باپ
حضرت سیدنا حسن رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جس طرح آدم علیہ السلام تمام انسانوں کے باپ ہیں ،اسی طرح ابلیس تمام جنات کا باپ ہے۔
(کتاب العظمتہ ، ح114، ص 429)
قرآن مجید ابلیس کے جنات میں سے ہونی کی گواہی اس آیت مبارکہ میں دیتا ہے
فَسَجَدُوۡۤا اِلَّآ اِبْلِیۡسَ ؕ قَالَ ءَاَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِیۡنًا ﴿ۚ۶۱﴾)پ 15، السرا 61(
ترجمہ : تو سب نے سجدہ کیا سوا ابلیس کے قوم جن سے تھا۔
جنات کی پیدائش اور تعداد
حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ چوتھی زمین کے اوپر اور تیسری زمین کے نیچے اتنے جنات ہیں کہ اگر وہ تمہارے سامنے آجائیں تو تمہیں سورج کی روشنی دکھائی نہ دے۔
(کتاب العظمة ، حدیث 1098، ص418)
حضرت سیدنا عمرو بکالی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب انسان کا ایک بچہ پیداہوتا ہے تو جنات کے یہاں نو (۹) بچے پیدا ہوتے ہیں ۔
۔(جامع البیان حدیث ۳۰248، ج۹، ص 85)۔
ان روایات سے ایک بات تو یہ پتہ چلی کہ جنات کی اولاد ہوتی ہے اور انسانوں کے مقابلے میں نو (۹) گنا ہوتی ہے اور دوسرا یہ سب ابلیس کی اوالاد سے ہیں اور ابلیس جنات میں سے ہے۔
0 comments:
Post a Comment