جنات کو ن ہیں؟
جن اللہ عزوجل کی ایک مخلوق ہے جو اپنا وجود رکھتی ہے ۔ جنات کو ایک خاص علم حاصل ہوتا ہے ۔ یہ ایسے عجیب و غریب اور مشکل ترین کام کرنے کی طاقت
رکھتے ہیں جنہیں کرنا عام انسان کے بس کی بات نہیں۔
(العدیقة الندیة ، ج ۱، ص ۲۸)
جنات کا وجود
مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ جنات کے وجود سے انکار یا بدی کی قوت کا نام جن یا شیطان رکھنا کفر ہے۔
(بہار شریعت ، ج۱، ص ۸۹)
جن کہنے کی وجہ تسمیہ
لغت میں جن کا معنی ہے ” ستر اورخفا“ اور جن کو اسی لیے جن کہتے ہیں کہ وہ عام لوگوں کی نگاہوں سے پوشیدہ ہوتا ہے ۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ فرشتوں کو بھی جن کہا کرتے تھے کیونکہ وہ ان کی نگاہوں سے پوشیدہ ہوتے تھے۔
(عمدة القاری ، ج10، ص644)
جنات کو کس سے پیدا کیا گیا
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ
وَالْجَاۤنَّ خَلَقْنٰہُ مِنۡ قَبْلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ ﴿۲۷﴾۔
پ14، الحجر۷۲
ترجمہ: اور جن کو اس سے پہلے بنایا بے دھوئیں کی آگ سے ۔
ایک اور جگہ ارشار فرمایا
وَ خَلَقَ الْجَآنَّ مِنۡ مَّارِجٍ مِّنۡ نَّارٍ﴿ۚ۱۵﴾۔
پ27، الرحمن 15
ترجمہ
اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لو کے (یعنی لپٹ) سے۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضور پاک، صاحب لولاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتوں کو نور سے، جنات کو آگ کے شعلہ سے اور سیدنا آدم علیہ السلام کو مٹی سے پیدا کیا گیا ہے۔
(صحیح مسلم ، حدیث 2996، ص 1597)
آیات ِ قرآنی اور حدیثِ مبارکہ سے پتہ چلا کہ جنات کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment