Tuesday 28 May 2013

 نیپال کی وزارتِ سیاحت نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ پر قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں کوہ پیما سے پوچھ گچھ کی ہے.
نیپال کی وزارتِ سیاحت نے برطانوی کوہ پیما سے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر قوانین کی خلاف ورزی پر پوچھ گچھ کی ہے ۔ قوانین کے خلاف ورزی ثابت ہونے پر کوہِ پیما کی نیپال واپسی پر پانچ سال کی پابندی عائد ہو سکتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ڈینیل ہیوس نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد سمارٹ فون اور سیٹلائٹ موڈیم کے ذریعے بی بی سی سے رابطہ کیا اور انھوں نے بی بی سی کے نمائندے سے ڈھائی منٹ تک بات چیت کی جو براہ راست نشر کی گئی۔
نیپال کی وزارتِ سیاحت کے ترجمان کا کہناہے کہ کوہ پیما نے عکس بندی کے لیے اجازت نامہ نہیں لیا تھا جبکہ کوہ پیما ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو کالز کے لیے پہلے سے اجازت نامہ لینے کے بارے وہ آگاہ نہیں تھے۔
وزارتِ سیاحت کے حکام نے کوہ پیمائی کے لیے نیپال آنے والی ٹیم کے سربراہ کو بلایا اور اُن سے بلا اجازت ویڈیو کال کرنے کی وجہ پوچھی۔
وزارتِ سیاحت کے ایک عہدایدار نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈینیل ہیوس نیپال سے واپس چلےگئے ہیں۔ اسی لیے ٹیم کے سربراہ ڈیوڈ ہملٹن کو بلا کر اُن سے حکومتی اجازت کے بغیر ویڈیو کال کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
انیس مئی کو برطانیہ کے کوہِ پیما ڈینیل ہیوس نے سمارٹ فون کے ذریعے بی بی سی سے بات کی تھی۔دنیا کی بلند ترین چوٹی سے کسی بھی کوہِ پیما کی یہ پہلی ویڈیو کال تھی۔
وزارتِ سیاحت کے حکام کا کہنا ہے کہ نیپال کی سیاحتی قوانین کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر کوہِ پیمائی کا دس سال کا لائینس منسوخ ہو کیا سکتا ہے یا پھر کوہِ پیما کے نیپال میں داخلے پر پانچ سال تک پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

0 comments:

Post a Comment