Saturday 11 May 2013

ویڈیو کے اشتراک کی مقبول ترین ویب سائٹ یو ٹیوب نے تجرباتی طور پر ’پیڈ چینل‘ یعنی رقم دے کر دیکھے جانے والے چینلز شروع کیے ہیں۔
پائلٹ پراجیكٹ کے طور پر شروع کیے گئے اس منصوبے میں ابتدائی طور پر 53 چینل شامل کیے گئے ہیں۔
یو ٹیوب کے صارفین کو 99 سینٹ ماہانہ کی شرح سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
ہر چینل صارفین کو 14 دن کی مفت سہولت کی پیشکش کرے گا جبکہ بہت سے چینل سالانہ فیس میں چھوٹ بھی دیں گے۔
یو ٹیوب کی مالک کمپنی گوگل نے کہا ہے کہ اس سہولت کو شروع کرنے کا مقصد ویڈیوز بنانے والوں کو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے کچھ کمائی کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
صارفین اپنے کریڈٹ کارڈز یا گوگل کی اپنی والٹ سروس کے ذریعے ان چینلز کے لیے ادائیگی کر سکتے ہیں۔
پائلٹ منصوبے میں شامل کیے گئے چینلز میں نیشنل جيوگرافك کڈز، سیسیم سٹریٹ اور برطانوی ٹی وی پروگرام دکھانے والا چینل ’ایكرن‘ بھی شامل ہے۔
یو ٹیوب نے اپنے بلاگ پر کہا ہے کہ یہ تو ابھی صرف آغاز ہے اور آنے والے ہفتوں میں سیلف سروس فیچر کے تحت اور بھی چینل آئیں گے۔
یو ٹیوب پر ’پیڈ چینل‘ کے آغاز سے گوگل رکنیت پر مبنی ٹی وی چینل دیکھنے کی سہولت فراہم کرنے والے نیٹ فلكس، ہولو اور ایمازون جیسے چینلز کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔
آن لائن میڈیا کی ماہر ایان موڈ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ’یو ٹیوب کی اس پہل سے اس طرح کی سہولت فراہم کرنے والے چھوٹے پلیٹ فارمز کے لیے مشکل کھڑی ہو جائے گی۔‘
گوگل نے 2006 میں ایک ارب پینسٹھ کروڑ ڈالر کی لاگت سے يو ٹيوب کی شروعات کی تھیں۔ ممکنہ مشتہرین کے لے اسے مزید پرکشش بنانے کے لیے یو ٹیوب نے دھیرے دھیرے اس سروس پر پوری فلم اور ٹی وی سیریلز جیسا پیشہ ورانہ مواد ڈالنے کی شروعات کی ہے۔
یو ٹیوب کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے ایک ارب لوگوں کو ہر ماہ اس سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ کمپنی نے مارچ میں کہا تھا ’یو ٹیوب اگر ایک ملک ہوتا تو وہ چین اور بھارت کے بعد دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہوتا۔‘

0 comments:

Post a Comment