Friday 10 May 2013

Heela Tera Ghareeb Bahana Ajeeb Hai...

Posted by Unknown on 10:21 with No comments
حیلہ ترا غریب بہانہ عجیب ہے

دیدار اپنا سب کو کرانا عجیب ہے
چہرے سے اپنے پردہ اٹھانا عجیب ہے

بے پردگی سے فائدہ کیا ہے بتائیں بھی
یہ مفت میں گناہ کمانا عجیب ہے

یہ دیکھیں خود کہ میرا عمل ہے خراب کیوں
یوں مت کہیں کہ آج زمانہ عجیب ہے

بگڑے ہوئے معاشرے میں اے مری بہن
بن ٹھن کے تیرا سامنے آنا عجیب ہے

پہلے ہی بھائیوں نے بڑھائی ہوئی ہے زلف
بہنو تمھارا بال کٹانا عجیب ہے

زلفیں تمھاری باعثِ تزئینِ حسن ہیں
زلفوں سے اپنی جان چھڑانا عجیب ہے

عورت کے لغوی معنی ہیں چُھپنے کی چیز جب
مستور کا نہ خود کو چھپانا عجیب ہے

اسبابِ بدنگاہی تری بے حجابیاں
شیطاں کا خود کو تیر بنانا عجیب ہے

پھوپھا و خالو دیور و جیٹھ اور ماموں زاد
ان سب کا تیرے سامنے آنا عجیب ہے

خوش دامنوں سے لڑنا جھگڑنا بھی ہے برا
اور شوہروں کے دل کو دُکھانا عجیب ہے

گھر میں تو خستہ حال ہی رکھتی ہیں خود کو پر
باہر نکلتے وقت سجانا عجیب ہے

قبل از نکاح ایسی ملاقات ہے حرام
منگیتروں سے ملنا ملانا عجیب ہے

شادی ہے ایک سنتِ نبوی کی اتباع
تصویر، مووی، گانا، بجانا عجیب ہے

پردہ اگر کریں تو کہیں لوگ دقیانوس
حیلہ ترا غریب، بہانہ عجیب ہے

بدگوئی، جھوٹ، غیبت و چغلی، شکایتیں
بے کار اپنا وقت گنوانا عجیب ہے

پہلے تو دن کو گھر سے نکلتی نہیں تھی وہ
لیکن یہ آج کل کی شبانہ عجیب ہے

تیری پکار بارِ سماعت نہ ہو اثرؔ
سوئے ہوؤں کو تیرا جگانا عجیب ہے

0 comments:

Post a Comment