جنات کی حقیقت
موجودہ دور پر نظر ڈالی جائے تو فتنوں کی بھر مار لگی
ہوئی ہے آئے دن ایک نیا فتنہ سامنے آتا ہے اگر تو اللہ
عزوجل کی مدد شامل حال ہو تو امان مل جاتی ہے ورنہ
ان فتنوں کا شکار ہوکر اپنے ایمان کو بھی کمزور کرتے
ہیں دوسروں کو بھی غلط راستہ بتاتے ہیں۔
ہوئی ہے آئے دن ایک نیا فتنہ سامنے آتا ہے اگر تو اللہ
عزوجل کی مدد شامل حال ہو تو امان مل جاتی ہے ورنہ
ان فتنوں کا شکار ہوکر اپنے ایمان کو بھی کمزور کرتے
ہیں دوسروں کو بھی غلط راستہ بتاتے ہیں۔
اللہ عزوجل نے اپنی کامل قدرت سے بے شمار مخلوقات پیدا
کی لیکن صرف دو کو عبادت اختیاری دی گئی
کی لیکن صرف دو کو عبادت اختیاری دی گئی
ایک انسان اور دوسرا جنات ۔
چونکہ جنات ہمیں نظر نہیں آتے اس بنا پر بہت سے غلط
عقائد سامنے آتے ہیں۔ کچھ سائنسی ذہن کے حضرات تو ان
کے وجود کا ہی انکار کر دیتے ہیں ، کچھ ان کو دیئے
گئے تصرفات سے مونھ موڑ لیتے ہیں اور کچھ اس حد
تک جاتے ہیں کہ ان ہی کو سب کچھ مانتے ہیں ۔
عقائد سامنے آتے ہیں۔ کچھ سائنسی ذہن کے حضرات تو ان
کے وجود کا ہی انکار کر دیتے ہیں ، کچھ ان کو دیئے
گئے تصرفات سے مونھ موڑ لیتے ہیں اور کچھ اس حد
تک جاتے ہیں کہ ان ہی کو سب کچھ مانتے ہیں ۔
قرآن و حدیث اور علمائے حق اس بارے میں کیا کہتے ہیں
اس کو پڑھیے اور اپنے ایمان کو تازگی دیجیئے۔
اس کو پڑھیے اور اپنے ایمان کو تازگی دیجیئے۔
اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے کہ
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنۡسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوۡنِ
پارہ 27
الذاریات 54
ترجمہ : اور میں نے جن اور آدمی اپنے ہی لیے پیدا کیے
کہ میری بندگی کرے۔
کہ میری بندگی کرے۔
حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی آیتِ مبارکہ کی تفسیر
میں لکھتے ہیں عبادت اختیاری جس پر سزا و
میں لکھتے ہیں عبادت اختیاری جس پر سزا و
جزاءمرتب ہو صرف جن کے لیے ہے۔ جنات کی سزا دوزخ
ہے اور جزاء دوزخ سے نجات۔
ہے اور جزاء دوزخ سے نجات۔
۔(تفسیر نورالعرفان)۔
0 comments:
Post a Comment