Monday, 20 May 2013

جنات کی حقیقت


موجودہ دور پر نظر ڈالی جائے تو فتنوں کی بھر مار لگی

 ہوئی ہے آئے دن ایک نیا فتنہ سامنے آتا ہے اگر تو اللہ


 عزوجل کی مدد شامل حال ہو تو امان مل جاتی ہے ورنہ


 ان فتنوں کا شکار ہوکر اپنے ایمان کو بھی کمزور کرتے


 ہیں دوسروں کو بھی غلط راستہ بتاتے ہیں۔


اللہ عزوجل نے اپنی کامل قدرت سے بے شمار مخلوقات پیدا

 کی لیکن صرف دو کو عبادت اختیاری دی گئی



ایک انسان اور دوسرا جنات ۔


چونکہ جنات ہمیں نظر نہیں آتے اس بنا پر بہت سے غلط

 عقائد سامنے آتے ہیں۔ کچھ سائنسی ذہن کے حضرات تو ان


 کے وجود کا ہی انکار کر دیتے ہیں ، کچھ ان کو دیئے


 گئے تصرفات سے مونھ موڑ لیتے ہیں اور کچھ اس حد


 تک جاتے ہیں کہ ان ہی کو سب کچھ مانتے ہیں ۔



قرآن و حدیث اور علمائے حق اس بارے میں کیا کہتے ہیں

 اس کو پڑھیے اور اپنے ایمان کو تازگی دیجیئے۔

اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے کہ

وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنۡسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوۡنِ

پارہ 27

الذاریات 54

ترجمہ : اور میں نے جن اور آدمی اپنے ہی لیے پیدا کیے

 کہ میری بندگی کرے۔ 


حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی آیتِ مبارکہ کی تفسیر

میں لکھتے ہیں عبادت اختیاری جس پر سزا و


جزاءمرتب ہو صرف جن کے لیے ہے۔ جنات کی سزا دوزخ

 ہے اور جزاء دوزخ سے نجات۔


۔(تفسیر نورالعرفان)۔ 

0 comments:

Post a Comment