پیرس: سائنسدانوں نے پہلی بار درختوں کی ایسی آواز ریکارڈ کرنے کا دعوٰی کیا ہے جس میں وہ پانی مانگ رہے ہیں۔
فرانس کی گرینوبل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق انسانوں کی طرح زندہ درخت بھی انسانوں کی طرح قحط سالی کے دوران اپنی بقا کے لیے الٹراسونک آوازیں نکالتے ہیں۔
یہ آوازیں انسانی سماعت کے لیے سو گنا تیز رفتا ہوتی ہیں اس لیے انکو سننا ممکن نہیں ہوتا۔
تحقیق کے دوران ایک مرتے ہوئے درخت کی لکڑی کا ہائیڈروجیل میں معائنہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ وہ لکڑی عجیب سی آوازیں نکال رہی ہے۔
اس عمل کے دوران ہوائی بلبلوں جیسی آوازیں نکلتیں اور غائب ہو جاتیں جس سے معلوم ہوا کہ یہ پانی مانگ رہا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس طرح درخت زیر زمین پانی اپنی جڑوں سے حاصل کرتے ہیں کیونکہ وہ ہوائی بلبلوں کے زریعے زمین میں موجود نمی کھینچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment