Saturday 8 June 2013

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لارج ٹیکس-پیئر یونٹ (LTU) نے گزشہ روز غیر
ادا شدہ ٹیکسز کی مد میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی سے 2.038 ارب روپے کی بازیافت کے لیے اس کے کھاتے منجمد کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق2006ء سے اب تک ادا نہ کیے گئے ٹیکسز کی بازیافت کے بعد ان بینک اکاؤنٹس کو بحال کر دیا گیا ہے۔
ٹیکسز کے معاملے پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی اور ایل ٹی یو اسلام آباد کے درمیان طویل عرصے سے یہ تنازع موجود تھا۔
ایک ایسا وقت بھی آیا تھا کہ پی ٹی اے نے دس سال تک ٹیکس ادا نہیں کیا تھا جس کی مالیت 10 ارب روپے سے بھی زیادہ تھی۔ پی ٹی اے دعویٰ کرتا ہے کہ وہ خود سرکاری ادارہ ہے اور اپنی تمام آمدنی خود سرکاری خزانے میں جمع کراتا ہے، جبکہ، ایل ٹی یو اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کی حاصل کردہ آمدنی میں سے قانون کے مطابق ٹیکس لازماً لیا جانا چاہیے اور اس طرح یوں یہ رقم بالآخر حکومتی خزانے ہی میں جائے گی۔
ایل ٹی یو اسلام آباد نے گزشتہ سال بھی انہی وجوہات کی بنیاد پر کھاتوں پر چھاپہ مارا تھا اور 3.6 ارب روپے بحال کیے تھے۔
ایف بی آر نے 2010ء میں ٹیلی کام اتھارٹی کے خلاف ایسا ہی قدم اٹھاتے ہوئے 3.43 ارب روپے حاصل کیے تھے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے ٹیلی کام آپریٹرز سے لائسنس فی اور دیگر واجبات وصول کرتا ہے، جو ایف بی آر کے مطابق آمدنی ہیں او ران پر ٹیکس لیا جانا چاہیے۔

0 comments:

Post a Comment