Monday 3 June 2013

محمد اسلم حیات کو ٹیلی نار پاکستان میں چیف کارپوریٹ افیئرز اینڈ سیکورٹی آفیسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ وہ 8 جولائی 2013ء سے ادارے میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔
محمد اسلم حیات ایک آئی سی ٹی ریگولیٹری پروفیشنل ہیں جو اس وقت سووا، فجی میں عالمی بینک کے منصوبے پیسفک آئی سی ٹی ریگولیٹری ریسورس سینٹر (PIRRC) میں سینٹر ڈائریکٹر (سی ای او) کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔
پی آئی آر آر سی میں اس حیثیت سے وہ بحر الکاہل میں تمام آئی سی ٹی ریگولیٹرز اور وزارتوں کے ساتھ تعلقات کے ذمہ دار ہیں۔ پی آئی آر آر سی سے قبل وہ گرامین فون (ٹیلی نار کا ماتحت ادارہ) بنگلہ دیش میں پانچ سال کام کر چکے ہیں جہاں ان کی بنیادی ذمہ داری قانون، ضابطی اور اسٹیک ہولڈر مینجمنٹ کے معاملات پر مشاورت فراہم کرنا، کارپوریٹ افیئرز ڈویژن کے لیے حکمت عملی اور صلاحیتوں میں اضافے کے لیے کام کرنا تھی۔
وہ 2004ء سے 2006ء تک ٹیلی نار پاکستان میں مشیر کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں جہاں وہ قانون و ضابطے کے معاملات پر مشاورت فراہم کرتے تھے۔ ٹیلی نار پاکستان میں اپنے پہلے دور میں ان کی اہم کامیابیوں میں سے ایک ڈبلیو ایل ایل آپریٹرز کی محدود موبلٹی میں پاکستان میں موبائل آپریٹرز کی ٹیم کی قیادت کرنا اور ریگولیٹر کی جانب سے کامیاب فیصلے کروانا شامل ہے۔ انہوں نے ٹیلی نار پاکستان کے لیے ایل ڈی آئی لائسنس حاصل کرنے میں مدد دی اور ایم این پی اور آئی ایم ای آئی فریم ورکس اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (ری آرگنائزیشن) ایکٹ 1996ء اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشنز رولز 2000ء میں مجوزہ ترامیم میں بھی اپنا حصہ ڈالا۔
2002ء سے 2004ء کے دوران وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اپنے عہد میں وہ ٹیم کا حصہ تھے، جس نے پاکستان میں آئی سی ٹی پالیسیوں پر کام کیا جس میں ٹیلی کام ڈی ریگولیشن پالیسی 2003ء، موبائل سیلولر پالیسی 2004ء اور یونیورسل سروس فنڈ پالیسی 2006ء شامل تھیں۔ انہوں نے پاکستان کے لیے متعدد آئی سی ٹی قوانین بھی مرتب کیے۔
ٹیلی نار پاکستان کے مقررہ چیف کارپوریٹ افیئرز اور سیکورٹی آفیسر محمد اسلم حیات نے کہا کہ “میری نظریں پاکستان واپسی پر مرکوز ہیں اور میں ایک مرتبہ پھر ٹیلی نار پاکستان میں شمولیت پر خوش ہوں ، جس کے ساتھ میرا قلبی لگاؤ رہا ہے۔ میں اس سرگرم عمل اور خود کو وقف کر دینے والی ٹیم کے ساتھ کام بھی شروع کرنا چاہتا ہے جس پر مجھے یقین ہے کہ ہم مل جل کر فرق پیدا کریں گے، کاروبار کے لیے بہتر ماحول تشکیل دیں گے اور اسٹیک ہولڈرز کو کامیاب کریں گے۔”
سی ای او ٹیلی نار پاکستان لارس کرسچن ایول نے کہا کہ “میں اسلم کو اعلیٰ انتظامی ٹیم میں پا کر خوشی محسوس کرتا ہوں۔ پاکستان اور بیرون ملک اسٹیک ہولڈرز شمولیت اور ضوابط کے مستحکم تجربے کے بعد مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان میں ہمارے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مضبوط تعلقات بنانے کے قابل ہوں گے۔”

0 comments:

Post a Comment