دُلہا
سچ ھے کسی دُولہا کو ہم نے روتے ہوئے نہیں دیکھا، مگر کسی شوہر کو ہنستے
ہوئے بھی نہیں دیکھا۔ بس شادی ایک ایسا " سودا " ہے جس میں آپ ایک " عارضی
خوشی " کے بدلے " مستقل غم " خرید لیتے ہیں۔
" دُولہا " تو آپ چند لمحوں کے لئے بنے ہیں، مستقل طور پر تو آپ کو " شوہر " بن کر رہنا ہے۔ شادی سے پہلے مرد حضرات لڑکیوں کو " ہائے ہیلو " کر کے مخاطب کرتے ہیں اور شادی کے بعد " ہائے ہائے " کرتے رہتے ہیں۔ نئی شادی ہوتی ہے تو ہر شوہر " گھر کو " بھاگتا ہے۔ پرانی ہو جاتی ہے تو " گھر سے " بھاگتا ہے۔
" دُولہا " تو آپ چند لمحوں کے لئے بنے ہیں، مستقل طور پر تو آپ کو " شوہر " بن کر رہنا ہے۔ شادی سے پہلے مرد حضرات لڑکیوں کو " ہائے ہیلو " کر کے مخاطب کرتے ہیں اور شادی کے بعد " ہائے ہائے " کرتے رہتے ہیں۔ نئی شادی ہوتی ہے تو ہر شوہر " گھر کو " بھاگتا ہے۔ پرانی ہو جاتی ہے تو " گھر سے " بھاگتا ہے۔
اخلاق احمد خان کے ناول ثانیہ ایک لاثانی دلہن سے اقتباس
0 comments:
Post a Comment