Sunday, 23 June 2013

ہجرت کا پہلا سال

حضرت عبدﷲ بن سلام کا اسلام

حضرت عبدﷲ بن سلام رضی ﷲ تعالیٰ عنہ مدینہ میں یہودیوں کے سب سے بڑے عالم تھے، خود ان کا اپنا بیان ہے کہ جب حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم مکہ سے ہجرت فرما کر مدینہ میں تشریف لائے اور لوگ جوق در جوق ان کی زیارت کے لئے ہر طرف سے آنے لگے تو میں بھی اُسی وقت خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور جونہی میری نظر جمالِ نبوت پر پڑی تو پہلی نظر میں میرے دل نے یہ فیصلہ کر دیا کہ یہ چہرہ کسی جھوٹے آدمی کا چہرہ نہیں ہو سکتا۔ پھر حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے وعظ میں یہ ارشاد فرمایا کہ

اَيُّها النَّاسُ اَفْشُوا السَّلَامَ وَاَطْعِمُوا الطَّعَامَ وَ صِلُوا الْاَرْحَامَ وَ صَلُّوْا بِاللَّيْلِ وَ النَّاسُ نِيَامٌ


اے لوگو! سلام کا چرچا کرو اور کھانا کھلاؤ اور (رشتہ داروں کے ساتھ) صلہ رحمی کرو اور راتوں کو جب لوگ سو رہے ہوں تو تم نماز پڑھو۔

حضرت عبدﷲ بن سلام فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو ایک نظر دیکھا اور آپ کے یہ چار بول میرے کان میں پڑے تو میں اس قدر متاثر ہو گیا کہ میرے دل کی دنیا ہی بدل گئی اور میں مشرف بہ اسلام ہو گیا۔ حضرت عبدﷲ بن سلام رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کا دامن اسلام میں آ جانا یہ اتنا اہم واقعہ تھا کہ مدینہ کے یہودیوں میں کھلبلی مچ گئی۔
(مدارج النبوة ج ۲ ص۶۶ و بخاری وغیره)

0 comments:

Post a Comment