Sunday, 7 July 2013


مظلوم کی بد دعا سے بچو

سیدنا معاذ بن جبلؓ ایک جلیل القدر صحابی ہیں رحمت کون و مکاں، سرورِ دو جہاں حضرت محمد کی تربیت کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت اونچا کردیا۔ آخرت میں اپنے پروانہ رضا کا وعدہ بھی فرمایا اور دنیا میں بھی اللہ کے نبی نے انہیں یمن کے گورنر و والی کے طور پر تعینات فرمایا اور جب رﺅف و رحیم آقا انہیں گورنری کے لیے بھیج رہے تھے تو آپ انہیں شاندار انداز میں وصیت فرما رہے تھے، جس میں آپ نے یہ بھی فرمایا۔ ۔ ۔
مظلوم کی بددعا سے بچو! بلاشبہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی آڑ نہیں ہوتی۔
(بخاری کتاب المظالم و الغصب)

نیز عبداللہ اسدی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالکؓ سے سنا وہ فرما رہے تھے کہ آقائے عرب و عجم سید کائنات، حضرت محمد رسول اللہ سے (لوگوں کو برملا نصیحت کرتے) سنا۔ ۔ ۔
لوگو! مظلوم کی بددعا سے بچو! اگرچہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہو۔ بلاشبہ اس کی آہ و بددُعا اور اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کے لیے درمیان میں کوئی رُکاوٹ نہیں ہوتی۔
(مسند احمد)

فائدہ:۔
معلوم ہوا کہ سب گناہوں میں سے ظلم ایسا بے رحم گناہ اور بدتر خطا ہے کہ چاہے کافر کے ساتھ بھی کیا جارہا ہو تو اللہ کریم کو برداشت نہیں۔
لہٰذا ہر حال میں ظلم سے بچنے کی تاکیدی وصیت فرمائی گئی ہے اور قرآن و سنت میں جابجا اس کی بہت سی قباحتیں بھی بیان کی گئی ہیں۔

0 comments:

Post a Comment