Thursday 11 July 2013

Hazrat Abdullah Father

Posted by Unknown on 23:44 with No comments
حضرت عبداللہ بن مبار ک رحمتہ اللہ علیہ کے والد

حضرت عبداللہ بن مبار ک رحمتہ اللہ علیہ کے والد غلا م تھے ، اپنے مالک کے با غ میں کام کر تے تھے ، ایک مر تبہ مالک باغ میں آیا اور کہا ” میٹھا انا ر لائیے “ مبا رک رحمتہ اللہ علیہ ایک درخت سے انار توڑ کر لائے ، مالک نے چکھا تو کھٹا تھا ، اس کی تیوری پر بل آئے۔ کہا ” میں میٹھا انار مانگ رہا ہو ں ، تم کھٹا لائے ہو “ مبارک رحمتہ اللہ علیہ جا کر دوسرے درخت سے انار لائے ، مالک نے کھا کر دیکھا تو وہ بھی کھٹا تھا ، غصہ ہوئے، کہنے لگے ” میںنے تم سے میٹھا انار مانگا ہے اور تم جا کر کھٹا لے آئے ہو “ مبا رک رحمتہ اللہ علیہ گئے اور ایک تیسرے درخت سے انار لیکر آئے ، اتفا قاً وہ بھی کھٹا تھا ، مالک کو غصہ بھی آیا اور تعجب بھی ہو ا، پو چھا ” تمہیں ابھی تک میٹھے کھٹے کی تمیز اور پہچان نہیں “ ....مبارک رحمتہ اللہ علیہ نے جوا ب میں فرمایا ”میٹھے کھٹے کی پہچا ن کھا کر ہی ہو سکتی ہے اور میں نے اس باغ کے کسی درخت سے کبھی کوئی انار نہیں کھا یا “ ....مالک نے پو چھا ” کیو ں “؟ .... مبارک رحمتہ اللہ علیہ نے جواب دیا کہ جنا ب وہ اس لیے کہ آپ نے با غ کی رکھوالی کی ذمہ داری مجھے سو نپی تھی، باغ سے کھا نے کی اجاز ت نہیں دی ہے اور آپ کی اجاز ت کے بغیر میرے لئے کسی انار کا کھا نا کیسے جا ئز ہو سکتا ہے“؟....یہ بات مالک کے دل میں گھر کر گئی .... تحقیق کرنے پر معلو م ہو اکہ واقعتا مبارک رحمتہ اللہ علیہ نے کبھی کسی درخت سے کوئی انار نہیں کھایا۔مالک اپنے غلا م مبارک رحمتہ اللہ علیہ کی اس عظیم دیانت داری سے اس قدر متاثر ہو ئے کہ اپنی بیٹی کا نکا ح ان سے کردیا ۔اسی بیٹی سے حضرت عبداللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ پیدا ہوئے ، حضرت عبداللہ بن مبار ک رحمتہ اللہ علیہ کو اللہ جل شانہ نے علمائے اسلام میں جو مقام عطا فرمایا ہے وہ محتا ج تعارف نہیں ۔

0 comments:

Post a Comment