Sunday, 6 January 2013

امیر ناصر الدین سبکتگین غلام سے بادشاہ بن گیا         

امیر ناصر الدین سبکتگین ایک غلام تھا اور نیشا پور میں رہتا تھا اس کے پاس صرف ایک گھوڑا تھا جس پر وہ جنگلوں میں گھومتا رہتا اور شکار کرکے اپنا گزارہ کیا کرتا تھا ایک دفعہ وہ شکار کی تلاش میں جنگل میں گھوم رہا تھا کہ اسے ایک ہرنی اور اس کا بچہ نظر آئے ہرنی تو اسے دیکھ کر بھاگ گئی لیکن سبکتگین نے بچے کو پکڑ لیا کہ چلو کچھ نہ کچھ گوشت تو مل جائے گا۔ کچھ دیر بعد اس نے مڑ کر پیچھے کی طرف
دیکھا تو ہرنی کو اپنے پیچھے آتا دیکھا جو بڑی حسرت سے اسکی طرف دیکھ رہی تھی ۔ سبکتگین کے دل میں رحم آ گیا اس نے سوچا کہ اتنے سے گوشت سے میرا کونسا کچھ بنے گا اسکی ماں صدمے سے نڈھال ہے چلو اس کو چھوڑ دیا جائے تاکہ ماں کو تو تسلی ہو ، اس نے بچے کو چھوڑ دیا بچہ اچھلتا کودتا اپنی ماں کے پاس چلا گیا ہرنی نے آنکھوں ہی آنکھوں میں اسکا شکریہ ادا کیا اور اپنے بچے کو لے کر واپس جنگل چلی گئی
رات کو سبکتگین کو خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی آپ نے فرمایا کہ سبکتگین اس کمزور ہرنی پر رحم کرکے تم نے ہمارا دل خوش کر دیا ہے ۔ اللہ تجھے اس کے بدلے میں ایک دن بہت بڑا بادشاہ بنائے گا ، جب تو بادشاہ بن جائے تو مخلوق خدا پر ایسے ہی رحم کیا کرنا اور شفقت کرنا تاکہ تیری سلطنت کو قیام و دوام حاصل ہو
اور پھر دنیا نے دیکھا کہ ناصر الدین سبکتگین نامی ایک غلام ایک بہت بڑے ملک کا بادشاہ بن گیا۔

0 comments:

Post a Comment