چاہتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں
چاہتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور یہ سب دریچہ ھائے خیال
جو تمہاری ھی سمت کھلتے ھیں
بند کر دوں کہ کچھ اسطرح کہ یہاں
یاد کی اک کرن بھی آ نہ سکے
چاھتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اک فسانہ تھا
0 comments:
Post a Comment