Saturday 23 February 2013

Chhoota Jo Tera Haath Tou Hum Toot Ke Roye

Posted by Unknown on 19:39 with 2 comments
چُھوٹا جو تیرا ہاتھ تو ہم ٹوٹ کے روئے
تم جو نہ رہے ساتھ تو ہم ٹوٹ کے روئے

چاہت کی تمنّا تھی اور زخم دیے تم نے
پائی جو یہ سوغات تو ہم ٹوٹ کے روئے

امکان نہ تھا دور تلک تجدیدِ تعلق کا
دیکھے جو یہ حالات تو ہم ٹوٹ کے روئے

انجان تھے ہم اب تک درد کی صورت سے
ہوئی جو ملاقات تو ہم ٹوٹ کے روئے

جیتی تھی سدا ہم نے ہر بازی تیرے ساتھ
تنہا جو سہی مات تو ہم ٹوٹ کے روئے

لوگوں نے بہت پوچھا سبب ویرانیٕ دل کا
جب ہو نہ سکی بات تو ہم ٹوٹ کے روئے

تھی دھوپ بہت تیز ہر سمت جدائی کی
برسی جو نہ برسات تو ہم ٹوٹ کے روئے

   زد میں تھا خزاؤں کی اب کے دلِ برباد
  بچھڑے جو شجر-پات تو ہم ٹوٹ کے روئے  

دن بھر تو رہے چُپ کہ دنیا کی نظر تھی
بھیگی جو سیاہ رات تو ہم ٹوٹ کے روئے

سمجھا تھا سدا تم کو اپنا ہی کوئی حصہ
  ٹکڑوں میں بٹی ذات تو ہم ٹوٹ کے روئے

ہم کرتے رہے آج تک اُس چاند کی خواہش
یاد آئی جو اوقات تو ہم ٹوٹ کے روئے 

2 comments: