حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی
اللہ عنہ کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت
حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی
اللہ عنہ کا آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تعلقِ عشقی
خودسپردگی اور وارفتگی کی حد تک پہنچا ہوا تھا۔ کتبِ احادیث میں ایک واقعہ
مذکور ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ ایک دفعہ مسجد کے دروازے پر بیٹھ کر گوشت کا
لقمہ تناول کرنے لگے۔ لوگوں نے پوچھا : حضرت! یہ دروازہ گزرگاہِ عام ہے،
یہاں بیٹھ کر کھانا چہ معنی دارد؟ دیکھنے والے کیا سمجھیں گے۔ حضرت عثمان
رضی اللہ عنہ جواب میں فرمانے لگے : مجھے
اور تو کچھ خبر نہیں، بس اتنا پتہ ہے کہ ایک بار میرے آقا و مولا صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے یہاں بیٹھ کر کھانا تناول فرمایا تھا، میں تو اس سنت پر
عمل کر رہا ہوں اور اس وقت حضورِ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہی
ادا میرے پیشِ نظر ہے۔
ایک دفعہ وضو کے بعد بغیر کسی وجہ کے مسکرانے لگے۔ کسی نے پوچھا : آپ کس بات پر مسکرا رہے ہیں جبکہ کسی سے گفتگو اور مکالمہ بھی نہیں۔ فرمانے لگے : مجھے کسی سے کیا غرض! میں نے تو ایک بار حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح وضو کرنے کے بعد مسکراتے دیکھا تھا، میں تو محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اسی ادا کو دہرا رہا ہوں۔
بيهقي، السنن الکبري
ایک دفعہ وضو کے بعد بغیر کسی وجہ کے مسکرانے لگے۔ کسی نے پوچھا : آپ کس بات پر مسکرا رہے ہیں جبکہ کسی سے گفتگو اور مکالمہ بھی نہیں۔ فرمانے لگے : مجھے کسی سے کیا غرض! میں نے تو ایک بار حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح وضو کرنے کے بعد مسکراتے دیکھا تھا، میں تو محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اسی ادا کو دہرا رہا ہوں۔
بيهقي، السنن الکبري
0 comments:
Post a Comment