ساری رات کی جاگی آنکھیں
کالج میں کیا پڑھتی ہوں گی
لکھتی ہوں گی خط کاغذ پر
ًمیرا ذکر ہی کرتی ہوں گی
دوستوں سے یہ کہتی ہوں گی
آج بہت وہ یاد آئےہیں
اگر وہ ہوتے تو یہ کہتی اُن سے
لکھنا پڑھنا اور یہ سب کچھ
کچھ بھی نہں اچھا لگتا
تم جو میرے پاس نہیں ہو
آ جائو بس آ جائو تم
یونہی کھوئے دل ہی دل میں
جانے کیا کیا کرتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
کوئی بُلائے، کان نہ دھرنا
کوئی ہلائے تو اک دم ڈرنا
کوئی دیکھے ان کا بھرنا
اپنے آپ سے لڑتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
جیتے جیتے مرتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
کالج میں کیا پڑھتی ہوں گی
کالج میں کیا پڑھتی ہوں گی
لکھتی ہوں گی خط کاغذ پر
ًمیرا ذکر ہی کرتی ہوں گی
دوستوں سے یہ کہتی ہوں گی
آج بہت وہ یاد آئےہیں
اگر وہ ہوتے تو یہ کہتی اُن سے
لکھنا پڑھنا اور یہ سب کچھ
کچھ بھی نہں اچھا لگتا
تم جو میرے پاس نہیں ہو
آ جائو بس آ جائو تم
یونہی کھوئے دل ہی دل میں
جانے کیا کیا کرتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
کوئی بُلائے، کان نہ دھرنا
کوئی ہلائے تو اک دم ڈرنا
کوئی دیکھے ان کا بھرنا
اپنے آپ سے لڑتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
جیتے جیتے مرتی ہوں گی
ساری رات کی جاگی آنکھیں
کالج میں کیا پڑھتی ہوں گی
0 comments:
Post a Comment